یوکرین جنگ میں روس کی مدد کو پہنچے افغان لڑاکے اور امریکی ہتھیار

طالبان نے روس

نیوزٹوڈے: پچھلے چوبیس گھنٹوں میں روس نے یوکرین کے مختلف علاقوں پر 5000 سے زیادہ حملے کیے ہیں اور یہ دعوٰی کیا جا رہا ہے کہ روس نے ایران ، مصر اور شمالی کوریا سے ملنے والے ہتھیاروں سےیوکرین کے مشرقی علاقے کو کھنڈر میں تبدیل کر دیا ہے یوکرین میں پچھلے چودہ مہینوں کے دوران یہ سب سے بھیانک حملے ہیں اب یہ جنگ یک طرفہ جنگ ہو چکی ہے کیونکہ اب ولادیمیر پیوٹن نے جنگ کو ایسا رخ دے دیا ہے جس کے بارے میں امریکہ اور نیٹو نے کبھی سوچا بھی نہیں امریکہ کا سب سے بڑا دشمن طالبان جسے ختم کرنے کیلیے امریکہ نے 20 سال تک افغانستان میں آپریشن جاری رکھا اور 20 سالوں میں بھی وہ ان طالبان کو کچل نہ پایا امریکہ کو افغانستان سے ناکام واپس جانا پڑا تھا اب وہ طالبان ایک مرتبہ پھر افغانستان پر حکومت کر رہا ہے۔

اب امریکہ کیلیے ایک سنسنی خیز خبر یہ ہے کہ روس اور طالبان کے درمیان سمر قند میں ایک خفیہ میٹنگ ہوئی ہےجس میں روس اور افغانستان کے درمیان یہ معاہدہ طے پایا ہے کہ طلبان کے لڑاکے یوکرین میں روسی فوج کے ساتھ مل کر جنگ لڑیں گے اور ساتھ میں طالبان امریکہ کے وہ ہتھیار بھی روس کو دے گا جو امریکہ نےافغانستان آپریشن کے دوران افغان فوجیوں کو طالبان کے خلاف استعمال کیلیے دیے تھے اور جب طالبان نے امریکہ کو افغانستان سے نکلنے پر مجبور کر دیا تو اس وقت امریکی فوج اپنی جان بچا کر ایسی بھاگی تھی کہ اپنا اسلحہ اور بارود کثیر تعداد میں افغانستان ہی چھوڑ گئی تھی وہی ہتھیار روس کو بہت جلد ملنے والے ہیں اگر طالبان لڑاکے اور ہتھیار روس کو مل گۓ تو کوئی بھی نیٹو اور یوکرین کو روس سے نہ بچا پاۓ گا کیونکہ طالبان افغانستان میں امریکہ کو ہرا کر پوری دنیا میں سپر پاور کی طاقت کو چیلنج کر چکا ہے ۔

user
وسیم حسن

تبصرے

بطور مہمان تبصرہ کریں:
+