امریکہ کا ترکی سے کیے گۓ وعدے سے مکرنا امریکہ اور نیٹو دونوں کیلیے نقصان دہ ثابت ہو سکتا ہے

 

 

     امریکہ اور ترکی دونوں ہی نیٹو کے رکن ہیں لیکن ان دونوں کے درمیان کبھی خشگوار دوستانہ مراسم قائم نہ ہو سکے اس کی ایک وجہ سویڈن اور فن لینڈ کو نیٹو میں شامل کرنے کی امریکہ  کی کوشش اور ترکی کی مخالفت ہے سویڈن اور فن لینڈ کی وجہ سے دونوں ملکوں میں تناؤ اس حد تک بڑھ گیا ہے کہ ترکی نے بحیرہ اسود میں امریکہ کے بحری جہازوں کی نقل و حرکت روک رکھی ہے امریکہ نے بھی ترکی کو 40 ایف 16 دینے کا معاہدہ ابھی تک پورا نہیں کیا ترکی بار بار امریکہ کو اپنا معاہدہ یاد کراتا رہا لیکن امریکہ نے کبھی اس مطالبے پر کان نہیں دھرے امریکہ نے یہ شرط سامنے رکھ دی کہ اگر ترکی فن لینڈ اور سویڈن کو نیٹو میں شامل کرنے کی اجازت دے گا تو امریکہ بھی اسے ایف 16 دے گا  اب ترکی نے فن لینڈ کو نیٹو میں شامل کرنے کی حامی بھر لی ہے تو امریکہ نے بھی ترکی کی آدھی خواہش پوری کرنے کی حامی بھر لی ہے ۔

     لیکن اس وقت تک امریکہ معاہدے پر مکمل عمل درآمد نہیں کرے گا جب تک ترکی سویڈن کو بھی نیٹو میں شامل کرنے پر راضی نہ ہو جاۓ امریکہ کی اس ہٹ دھرمی اور وعدہ خلافی سے ایک مرتبہ پھر امریکہ اور ترکی کے حالات بگڑ سکتے ہیں ترکی امریکہ کو  نیٹو کی رکنیت چھوڑنے کی دھمکی بھی دے چکا ہے اگر ایسا ہو گیا  اور ترکی نے نیٹو کی رکنیت چھوڑ دی تو یہ نہ صرف امریکہ بلکہ یورپی ملکوں کیلیےبہت خسارے کا سودا ہو گا کیونکہ ترکی امریکہ اور نیٹو کیلیے  بحیرہ اسود میں داخل ہونے کا داخلی دروازہ ہے

user
وسیم حسن

تبصرے

بطور مہمان تبصرہ کریں:
+