ایران اور سعودی عرب کے قریب آنے سے مسلم امہ کا اتحاد امریکہ کو کھٹکنے لگا

 

 

    سعودی عرب اور ایران دونوں مسلم ملک ہیں اور ان دونوں ملکوں میں مسلمانون کا رہنما بننے کی جنگ بھی کافی پرانی ہے دونوں ملک ہی تمام مسلمان ملکوں پر حکومت کرنا چاہتے ہیں 2016 میں جب ایران میں سعودی عرب کے سفارتخانے پر حملہ ہوا تھا تو اس وقت دونوں ملکوں کے درمیان اختلافات بہت زیادہ بڑھ گۓ تھے اور اس وقت سے لے کر اب تک دونوں ملکوں کے درمیان حالات بہت کشیدہ رہے لیکن پچھلے مہینے چین کی کوششوں سے دونوں ملکوں کے درمیان جو سفارتی تعلقات بحال ہوۓ ہیں تو کسی کو بھی یہ اندازہ نہیں تھا کہ دونوں ملک اپنی پرانی دشمنی بھلا کر ایک دوسرے کے اتنے قریب آنے لگیں گے ۔

    اور دونوں ملک ایک دوسرے کیلیے اپنے سفارتی دروازے بھی دوبارہ کھول دیں گے اور اب یہ نئی خبر سامنے آئی ہے کہ ایران نے سعودی فرمانروا کو ایران آنے  کی دعوت دی ہے اس سے پہلے سعودی ولی عہد  بھی ایران کے صدر کو سعودی عرب آنے کا پیغام دے چکے ہیں سنی مسلم ملک سعودی عرب اور شیعہ مسلم ملک ایران کے درمیان بڑھتے تعلقات امریکہ اور اسرائیل کیلیے درد سر بن چکے ہیں کیونکہ ان دونوں ملکوں کے قریب آنے سے تمام مسلم ملک ایک مضبوط طاقت بن جائیں گے اور یہ امریکہ کو کسی طور گوارہ نہیں

user
وسیم حسن

تبصرے

بطور مہمان تبصرہ کریں:
+