پولینڈ نے روس یوکرین جنگ کا ذمہ دار جرمنی کو ٹھہرا دیا

    روس کو ہرانے کیلیے پچھلے چودہ ماہ میں یوکرین میں دل کھول کر پیسہ اور ہتھیار لٹانے والے نیٹو  ملکوں میں ہی اختلافات بڑھنے لگے ہیں جنگ کے دوران جب یہ معاملہ زیر بحث لایا گیا تھا کہ یوکرین کو نیٹو میں شامل کیا جاۓ یا نہیں اس وقت جرمنی نے ہی کہا تھا کہ اس وقت یوکرین کو نیٹو میں شامل کرنا مناسب نہیں  اب بگڑتے حالات سے تنگ آتے پولینڈ نے جرمنی پر تنقید کرتے ہوۓ کہا ہے کہ اگر جرمنی نے یوکرین کو نیٹو میں شامل کرنے پر ضد نہ کی ہوتی تو آج یوکرین تباہ نہ ہوا ہوتا پولینڈ  نے جرمنی سے سوال کرتے ہوۓ پوچھا ہے کہ جرمنی ہی بتا دے کہ یوکرین کو نیٹو میں شامل کرنے کا مناسب وقت کب آۓ گا جنگ کے کتنے سالوں بعد یوکرین کو نیٹو میں شامل کرنے کا مناسب وقت آۓ گا ۔

    پولینڈ نے جرمنی پر الزام لگاتے ہوۓ کہا ہے کہ جرمنی جیسے ملک ہی یوکرین کو نیٹو کا رکن بنانے کے خلاف ہیں اگر یہ مخالفت نہ کرتے تو آج یوکرین نیٹو کا رکن ہوتا  اور روس یوکرین پر حملے کی ہمت کبھی نہ کرتا پولینڈ آگ بگولہ اس لیے ہےکیونکہ وہ یوکرین کا پڑوسی ملک ہے اور یوکرین جنگ کے سب سے زیادہ برے اثرات پولینڈ پر پڑے ہیں اور پولینڈ کو یہ خطرہ بھی ہے کہ اگر روس جنگ جیت گیا تو روس سب سے پہلے پولینڈ سے ہی اپنا حساب برابر کرے گا اسی لیے پولینڈ یہ چاہتا ہے کہ یوکرین ہر حال میں یہ جنگ جیتے ۔

user
وسیم حسن

تبصرے

بطور مہمان تبصرہ کریں:
+