ایران نے آبناۓ عمان میں امریکہ کے خام تیل کے بحری جہاز کو اپنے قبضے میں لے لیا

 

    ایران اور امریکہ کے درمیان بہت بڑی جنگ کے آثار نظر آنے لگے ہیں یہ دونوں ملک کبھی بھی ایک دوسرے کے دوست نہیں رہے لیکن اب ان دونوں ملکوں کے درمیان حالات اس لیے زیادہ کشیدہ ہو چکے ہیں کیونکہ ایران نے امریکہ کی طرف خام تیل لے کر جاتے ہوۓ ایک بحری جہاز کو بحیرہ عمان میں روک لیا ہے اور اپنے قبضے میں کر لیا ہے جس پر امریکہ نے فوری طور پر جہاز کی رہائی کا حکم دیا ہے ایران نے یہ اس لیے کیا ہے کیونکہ اسی ہفتے امریکہ ،برطانیہ اور یورپی یونین  نے ایران کی آئی آر جی سی یعنی اسلامک سپاہ پاسداران انقلاب پر لگائی گئی پابندیاں سخت کر دی ہیں اور ایران کے ایٹمی پروگرام پر بھی امریکہ بہت سختی دکھا رہا ہے اور ایٹمی پروگرام روکنے کی کوشش کر رہا ہے امریکہ کے ان اقدام کا جواب دیتے ہوۓ ایران کی سمندری فوج نے بھی امریکہ کو اپنی طاقت دکھا دی ۔

   جب ایران نے عراق سے امریکہ جاتے ہوۓ بحری جہاز کو ضبط کر لیا تو اس پر امریکہ بھڑک گیا ہے اور بائیڈن نے کہا ہے کہ ایران نے ایسا پہلی مرتبہ نہیں کیا بلکہ پچھلے دو سالوں میں ایران اس سے پہلے چار کمرشل جہازوں کو پکڑ چکا ہے اس لیے اب اسے باز آ جانا چاہیے لیکن ایران کی سمندری فوج نے یہ دعوٰی کیا ہے کہ یہ جہاز ایران کی کشتی کو ٹکر مار کر فرار ہونے کی کوشش کر رہا تھا اس جہاز نے کشتی کو ایسی ٹکر ماری ہے کہ ٹکر سے کشتی میں موجود کئی افراد زخمی ہو گۓ ہیں اور دو افراد  پانی میں گر کر لاپتہ ہو گۓ ہیں ۔

user
وسیم حسن

تبصرے

بطور مہمان تبصرہ کریں:
+