روس اور ترکی کی نزدیکیاں نیٹو کیلیے خطرے کی گھنٹی یورپی میڈیا کا دعوٰی
- 29, اپریل , 2023
یورپ اور شمالی امریکہ کے 30 ممالک پر مشتمل سب سے بڑے گروہ نیٹو میں امریکہ کے بعد ترکی دوسرا طاقتور ملک ہے لیکن یہی نیٹو ملک دوسرے ملکوں کیلیے اکثر پریشانی کا باعث بنا رہتا ہے اب بھی جہاں نیٹو کے باقی تمام ملک روس کی بجاۓ یوکرین کا ساتھ دے رہے ہیں ترکی ایسا ملک ہے جس نے یوکرین کو جنگ کے شروع میں اپنے ڈرونز تو دیے ہی ہیں لیکن روس کے ساتھ بھی اس کے تعلقات بہت خوشگوار ہیں ترکی ہی ایسا ملک ہے جس نے ایک سال تک سویڈن اور فن لینڈ کو نیٹو میں شامل نہیں ہونے دیا اب ایک سال بعد ترکی نے فن لینڈ کو نیٹو میں شامل کرنے کی منظوری دے دی ہے
لیکن سویڈن کی راہ میں اب بھی رکاوٹ ترکی ہی ہے اور اب روس نے ترکی کے نیو کلیئر ری ایکٹر کیلیے ایندھن بھیج کر ترکی سے اپنی دوستی کا ثبوت دے دیا ہے پیوٹن کے اس فیصلے نے پوری دنیا کو حیرت میں ڈال دیا ہے کیونکہ پیوٹن نے ترکی کے حوالے سے یہ بیان بھی دیا ہے کہ ان کیلیے نیٹو کی دشمنی سے بڑھ کر ترکی کی دوستی زیادہ اہم ہے اور ترکی کی مدد کر کے روس نے ترکی کو ایسا مضبوط ملک بنانے کی کوشش کی ہے جو ترکی کو ان ملکوں میں شامل کر دے گا جو نیو کلیئر طاقت سے لیس ہیں ترکی اپنے اس نیو کلیئر پلانٹ کو مکمل کرنے کیلیے کئی سالوں سے کوشش کر رہا تھا اور اب روس نے ترکی کی یہ کوشش آسان بنا دی ہے روس کی اس مدد سے نیٹو اور امریکہ کے پسینے چھوٹنے لگے ہیں کیونکہ یورپی میڈیا نے یہ دعوٰی کیا ہے کہ پیوٹن نے ایندھن دے کر ترکی کے ساتھ کوئی بہت بڑا منصوبہ بنا یا ہے اور یہ منصوبہ نیٹو کو کئی ٹکڑوں میں تقسیم کرنے کا بھی ہو سکتا ہے
تبصرے