سوڈان تنازع میں اب تک 528 افراد ہلاک اور 4,599 سے زائد زخمی

سوڈان تنازع

نیوزٹوڈے: اقوام متحدہ نے پیر کے روز خبردار کیا ہے کہ 800,000 افراد سوڈان سے فرار ہو سکتے ہیں کیونکہ غیر ملکی ریاستوں نے انخلاء کو روک دیا ہے۔ پندرہ اپریل کے مہینے میں سوڈانی فوج اور پیرا ملٹری فورسز (RSF) کے درمیان تنازعات شروع ہونے کے بعد سے 16 دنوں تک جاری رہنے والی لڑائیوں میں سینکڑوں افراد ہلاک اور ہزاروں زخمی ہو چکے ہیں۔ اس بحران کے فوری حل کے امکانات کم نظر آتے ہیں، جس نے ایک انسانی تباہی کو جنم دیا ہے، خرطوم کے بڑے حصے کو نقصان پہنچایا ہے

علاقائی طاقتوں کے درمیان کھینچا تانی کا خطرہ لاحق ہے، اور دارفر کے علاقے میں دوبارہ تنازعہ کو ہوا دی ہے۔اقوام متحدہ کے پناہ گزینوں کے ڈپٹی چیف رؤف مازو نے کہا کہ ان کی ایجنسی 815,000 لوگوں کے اخراج کا منصوبہ بنا رہی ہے جن میں 580,000 سوڈانی اور اس وقت ملک میں مقیم غیر ملکی مہاجرین شامل ہیں۔انہوں نے کہا کہ تقریباً 73,000 پہلے ہی سوڈان چھوڑ چکے ہیں۔ سڑکوں پر آنے والے سوڈانی اس تبدیلی سے حیران رہ گئے۔مصر نے کہا کہ 40,000 سوڈانی اس کی سرحد عبور کر چکے ہیں، جب کہ دیگر چاڈ، جنوبی سوڈان اور ایتھوپیا گئے ہیں، یا انخلاء کی کشتیوں پر بحیرہ احمر کے اوپر سفر کر چکے ہیں۔ بجلی اور پانی کی سپلائی غیر یقینی ہے، خوراک یا ایندھن بہت کم ہے، زیادہ تر ہسپتال اور کلینک سروس سے باہر ہیں اور ٹرانسپورٹ کے بڑھتے ہوئے اخراجات اس کو چھوڑنا مشکل بنا رہے ہیں۔

اقوام متحدہ اور دیگر امدادی تنظیموں نے خدمات کو منقطع کر دیا ہے، حالانکہ ورلڈ فوڈ پروگرام نے کہا ہے کہ وہ پیر کو جنگ کے اوائل میں عملے کی ہلاکت کے بعد زیادہ محفوظ علاقوں میں دوبارہ کام شروع کر رہا ہے۔

user
عائشہ ظفر

تبصرے

بطور مہمان تبصرہ کریں:
+