کریمیا پر حملے کی اتنی مہنگی قیمت ادا کرنی پڑے گی زیلینسکی کو معلوم نہ تھا

کریمیا کے تیل ڈپو

نیوزٹوڈے: یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلینسکی نے یوکرین کے کئی اہم شہروں کو کھنڈر میں تبدیل کرنے والے ولادی میر پیوٹن سے بدلہ لینے کیلیے ان کے سب سے اہم شہر کریمیا کو نشانہ بنایا زیلینسکی کریمیا پر حملے کی تیاری دو ماہ سے کر رہا تھا اب اس نے کریمیا کے تیل ڈپو پر حملے کا حکم جاری کیا جس سے پیوٹن کا 40 ہزار ٹن تیل جل کر دھواں  دھواں بن گیا لیکن یوکرین کے اس حملے کے بعد نہ تو روس نے ہار مانی اور نہ ہی یوکرین نے کریمیا پر قبضہ کر لیا بلکہ الٹا زیلینسکی کے اس حملے نے پیوٹن کو اتنا بھڑکا دیا کہ پیوٹن نے یوکرین پر دس یا بیس نہیں بلکہ اکٹھی 100 میزائلیں برسا دیں ان حملوں میں یوکرین کے اتنے فوجی ہلاک ہو گۓ کہ یوکرین کے بنکر مردہ خانوں میں بدل گۓ پیوٹن نے زیلینسکی سے کریمیا پر حملے کا ایسا بدلہ لیا ہے جو اسے تا عمر یاد رہے گا ۔

جتنا شدید حملہ تھا اس کے نتائج بھی اتنے ہی بھیانک تھے روس نے یوکرین کے تقریبًا500 فوجیوں کو موت کے گھاٹ اتار دیا مشرقی یوکرین کو روس نے کھنڈر میں تبدیل کر دیا عمارتیں راکھ کا ڈھیر بن گئیں کئی ہائی مارس اور ہتھیاروں سے لیس گاڑیاں تباہ کر دی گئیں ان حملوں سے زیلینسکی تلملا اٹھے انہوں نے اپنے ایک بیان میں پیوٹن کو قاتل اور بے رحم کہا ہے یوکرین میں اس قدر تباہی مچانے کے بعد بھی پیوٹن کا غصہ ٹھنڈا نہیں ہوا اور ان کے حکم کے مطابق روسی فوج یوکرین پر کوئی رحم یا رعایت برتنے کا ارادہ نہیں رکھتی کریمیا پر حملے کی حماقت کی قیمت اتنی مہنگی  چکانا پڑے گی زیلینسکی کو معلوم نہ تھا ۔

user
وسیم حسن

تبصرے

بطور مہمان تبصرہ کریں:
+