ترکی اور روس کے بڑھتے تعلقات نیٹو کیلیے خطرے کی گھنٹی

ترکی نیٹو

نیوزٹوڈے: ترکی اور نیٹو کے دوسرے ممالک کے درمیان تناؤ اس حد تک بڑھ چکا ہے کہ ترکی اب کسی بھی وقت نیٹو کی رکنیت چھوڑنے کا اعلان بھی کر سکتا ہے اس کی سب سے بڑی وجہ کرد لڑاکے ہیں جو ترکی کے سب سے بڑے دشمن ہیں اور ترکی ان کو کچلنے کی کوشش کرتا رہتا ہے لیکن امریکہ سمیت نیٹو کے باقی تمام ممالک کردوں کا ساتھ دیتے ہیں اس لیے ترکی نیٹو سے بھی ناراض رہنے لگا ہے اور فن لینڈ اور سویڈن کے نیٹو میں شامل ہونے پر ترکی نے کردوں کی وجہ سے ہی رکاوٹ بھی ڈال رکھی تھی اور اب فن لینڈ کے نیٹو میں شامل ہونے پر بھی ترکی خوش نہیں ہوا ترکی کی نیٹو سے ناراضگی کی وجہ سے روس ترکی کے قریب آنے لگا ہے جنگ کے دوران ترکی واحد نیٹو ملک ہے

جس نے کبھی بھی جنگ کا ذمہ دار روس کو نہیں ٹھہرایا روس کی حمایت پا کر اب ترکی کو بھی نیٹو کی خاص ضرورت نہیں رہی کیونکہ ترکی نے حال ہی میں یہ اعلان بھی کیا ہے کہ اس نے اپنے ملک میں ایک ایسا تیل کا ذخیرہ تلاش کر لیا ہے جس سے روزانہ ایک لاکھ بیرل خام تیل حاصل کیا جا سکے گا اس طرح ترکی نہ صرف اپنے ملک کی تیل کی ضروریات پوری کر لے گا بلکہ دوسرے کئ ممالک کو تیل بیچ کر روزانہ کئ ہزار کروڑ روپے بھی کما لے گا ترکی نے روس کی مدد سے اپنے ملک میں جو نیو کلیئر پلانٹ کو مکمل کرنے کا منصوبہ بنا رکھا ہے اس کے پایۂ تکمیل تک پہنچتے ہی ترکی کی قسمت کا دروازہ بھی کھل جاۓ گا ۔

user
وسیم حسن

تبصرے

بطور مہمان تبصرہ کریں:
+