اسرائیل اور غزہ کے ایک دوسرے پر حملے اسرائیل کی ملٹری انٹیلیجنس کے دعووں کو سچ ثابت کر رہے ہیں

اسرائیل اور غزہ

نیوزٹوڈے: ایران کے صدرابراہیم رئیسی کے شام پہنچنے سے کچھ گھنٹے قبل اسرائیل نے غزہ کے علاقے پر کئی ہوائی حملے کر دیے اسرائیل نے یہ دعوٰی کیا ہے کہ اس نے ان حملوں میں ایران کا ساتھ دینے والے فلسطین کے سولہ ٹھکانوں کو نشانہ بنایا ہے اس سے ایک روز قبل ہی غزہ کی طرف سے اسرائیل پر 104 حملے کیے گۓ اسرائیل اور غزہ کے یہ حملے اور جوابی حملے اسرائیل کی ملٹری انٹیلیجنس کے ان دعووں کو سچ ثابت کر رہے ہیں جس میں کہا گیا تھا کہ رمضان کے بعد اسرائیل کی ایران اور فلسطین کے ساتھ بہت بڑی جنگ چھڑ سکتی ہے اگر ایسا ہوا تو یہ بہت بڑی جنگ ہو گی کیونکہ اسرائیل کے بہت سارے دشمن ہیں جو اسرائیل کے خلاف جنگ میں کود سکتے ہیں اس کا سب سے برا دشمن ایران ہے ۔

ایران حماس اور فلسطین کے ساتھ کھڑا ہے اور ابراہیم رئیسی نے دھمکی دی ہے کہ اسرائیل کو اب فلسطین اور ایران سے کوئی بھی نہیں بچا سکتا اگر اسرائیل نے ایران پر حملہ کیا تو اسے اس کاانجام اچھا نہ ہو گا کیونکہ ایران اس کو ایسا جواب دے گا کہ وہ دوبارہ غلطی کرنے کیلیے بچے گا ہی نہیں ایران کے صدر نے کہا ہے کہ ہر گزرتے دن کے ساتھ اسرائیل اپنے انجام کو پہنچ رہا ہے کیونکہ پہلے ایران وسطی ایشیا میں اکیلا ملک تھا اور اسرائیل مسلم ملکوں کے نزدیک تھا لیکن سعودی عرب اور ایران کی دوستی کے بعد اسرائیلی فوج کے مسجد اقصٰی میں گھسنے کے بعد تمام مسلمان ملک اسرائیل کے خلاف ایران کے ساتھ متحد ہو گۓ ہیں جس سے اسرائیل چاروں طرف سے اپنے مخالفین میں گھرنے لگا ہے ۔

user
وسیم حسن

تبصرے

بطور مہمان تبصرہ کریں:
+