پیوٹن پر حملے کے بعد تمام ملکوں کو یوکرین پر ایٹمی حملے کی فکر ستانے لگی
- 06, مئی , 2023
یوکرین جنگ میں روس کے دار الحکومت ماسکو میں ولادیمیر پیوٹن پر حملے کی ذمہ داری روس نے امریکہ پر ڈال دی ہے روس کا کہنا ہے کہ یوکرین روس پر حملے کی ہمت نہیں کر سکتا بلکہ یہ حملہ امریکہ نے یوکرین سے کروایا ہے یوکرین روس پر حملہ کر نے کا سوچ بھی نہیں سکتا یوکرین تو صرف استعمال ہو رہا ہے منصوبہ بندی ساری امریکہ کرتا ہے او اس پر عمل یوکرین سے کروایا جاتا ہے روس کے اس الزام کو رد کرتے ہوۓ امریکہ نے کہا ہے کہ اس میں ہمارا کوئی ہاتھ نہیں روس پر حملہ یوکرین نے ہی کیا ہے پیوٹن پر حملہ کروا کر زیلینسکی بھی بوکھلا گۓ زیلینسکی نے بھی ان حملوں کی تردید کرتے ہوۓ ہے بیان دیا ہے کہ پیوٹن پر حملہ یوکرین کی طرف سے نہیں کیا گیا ۔
ولادیمیر پیوٹن کے دفتر پر ہونے والے حملے کے بعد روس آگ بگولہ ہو گیا اور یوکرین کے دار الحکومت کیو پر ڈرون حملوں کی بارش برسا دی یہاں تک ہی نہیں روس میں پیوٹن پر حملے کے بعد یورپی ملک بھی بوکھلا گۓ اور انہیں اس بات کا خطرہ ستانے لگا کہ روس پیوٹن پر ڈرون حملے کا بہانہ بنا کر کہیں یوکرین پر نیوکلیئر حملے کی تیاری نہ شروع کر دے چین نے بھی اسی خطرے کے بیش نظر بیان دیا ہے کہ دونوں ملکوں کو کوئی سخت قدم نہیں اٹھانا چاہیے یہ لڑائی اب صرف جنگ کے میدان تک ہی محدوود نہیں رہی بلکہ ترکی میں ہونے والی اناج کے معاملے پر یورپی ملکوں کی میٹنگ میں روس اور یوکرین کے نمائندے بھی شامل تھے جس میں یوکرین کے نمائندے نے یوکرین کا جھنڈا لہرا دیا حالانکہ ترکی نے اسے اس حرکت سے منع بھی کیا تھا اس بات پر دونوں ملکوں کے نمائندوں کی آپس میں ہاتھا پائی شروع ہو گئی ۔
تبصرے