یوکرین کو جرمنی سے ملنے والے ہتھیار یوکرین کے لوگوں کیلیے بہت بڑی مصیبت بن گۓ

یورینئم ہتھیار

مشرقی فرنٹ لائن پر جب یوکرین نے یورپی ملکوں کے ساتھ مل کر سب سے بڑے حملے کا منصوبہ بنایا تو نیٹو ملکوں نے روس پر یہ بڑا حملہ کرنے کیلیے کئی ملین ڈالر کے ہتھیار یوکرین کو دیے لیکن روس کے ایک جھٹکے نے یوکرین کے تمام منصوبے خاک میں ملا دیے روس نے کے ایچ 22 میزائل حملوں سے یوکرین کے کئی ڈپوؤں کو تباہ کر دیا یہ میزائل حملے اتنے بھیانک تھے کہ آسمان پر سینکڑوں کلو میٹر تک دھوئیں اور آگ کا غبار اٹھتا دکھائی دے رہا تھا یہ دھماکے لویو اور ارد گرد کے علاقوں میں کیے گۓ جس سے مغربی یوکرین کے علاقے میں تیزی سے ریڈی ایشن پھیلنے کی خبر سامنے آ رہی ہے ان ریڈیائی لہروں سے پورا یوکرین اور پڑوسی ملک پولینڈ بھی خوفزدہ ہو گیا ہے کیونکہ روس کے دھماکوں کے بعد یورینئم کے ذرات دور دور تک پھیلنے لگے ہیں اور ان ریڈیائی لہروں کا لیول مسلسل بڑھ رہا ہے ۔

یوکرین نے مغربی یوکرین کے متاثرہ علاقوں سے لوگوں کے انخلاء کا کام شروع کر دیا ہے دو ماہ پہلے ہی روس نے جرمنی کے یورینئم مواد والے ہتھیاروں کو خطرناک قرار دیتے ہوۓ یوکرین کو ایسے ہتھیاروں کے استعمال سے منع کیا تھا لیکن زیلینسکی نہیں مانے اور انہوں نے جرمنی سے ملنے والے یہ ہتھیار اپنے ہتھیار خانوں میں چھپا لیے کہ روس کو ان کی کانوں کان خبر نہیں ہو گی زیلینسکی نہیں جانتا تھا کہ روس کے حملوں سے ان کے ہتھیاروں سے نکلنے والی گاما ریڈی ایشن یوکرین کیلیے ہی عذاب بنے گی ۔

user
وسیم حسن

تبصرے

بطور مہمان تبصرہ کریں:
+