امریکہ نے دے دی روس کو یوکرین پر ایٹمی حملے کی اجازت

ایٹمی ہتھیار

نیوزٹوڈے: روس یوکرین جنگ ابھی تھمی نہیں ہے اور نہ ہی اس جنگ کے تھمنے کی ابھی کوئی امید ہے روس نے اس وقت یوکرین کے کئی شہروں کو نشانہ بنا رکھا ہے ان نازک حالات میں یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلینسکی جاپان کے دورے پر گۓ ہوۓ ہیں اور ابھی وہ جاپان میں ہی موجود ہیں اور ادھر روسی فوج باخموت پر قبضہ کر چکی ہے اور یوکرین کے دوسرے کئی شہروں پر روسی فوج کے زبردست حملے جاری ہیں دوسری طرف یوکرینی فوج کے حوصلے پست ہوتے جا رہے ہیں کیونکہ ان کی رہنمائی کیلیے نہ تو زیلینسکی موجود ہیں اور نہ آرمی چیف کا پچھلے پندرہ روز سے کوئی پتہ چل رہا ہے ایک طرف یوکرین کے لیڈر جنگ کے میدان میں موجود نہیں ہیں اور روسی فوج جم کر حملے کر رہی ہے تو دوسری طرف امریکہ نے یوکرین کی اہم خواہش پوری کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

زیلینسکی کی بار بار اپیل کے بعد اب امریکہ نے یوکرین کو اپنے خطرناک جنگی جہاز ایف 16 دینے کا فیصلہ کر لیا ہے جس پر روس کا غصہ مزید بھڑک اٹھا ہے روس پہلے ہی امریکہ کو کئی مرتبہ یہ دھمکی دے چکا ہے کہ اگر امریکہ کے ایف 16 یوکرین پہنچے تو روس کو نیوکلیئر ہتھیاروں کے استعمال سے کوئی روک نہ پاۓ گا لیکن امریکہ نے روس کی تمام دھمکیوں کو نظر انداز کرتے ہوۓ یوکرین کو ایف 16 دے کر نیٹو کے تمام ملکوں کیلیے راستہ کھول دیا ہے اب کوئی بھی ملک یوکرین کو ایف 16 دے سکتا ہے بائیڈن نے یہ اعلان کرکے ایف 16 کے یوکرین سپلائی کے راستے نہیں کھولے بلکہ ایٹمی جنگ کے راستے کھول دیے ہیں ۔

user
وسیم حسن

تبصرے

بطور مہمان تبصرہ کریں:
+