امریکہ کے صدر بائڈن ایسے گھبراۓ کہ ایشیا پہنچ گۓ

امریکہ کے صدر جان بائڈن چھ دن کے ایشیائ دورے پر ہیں اور اس دوران وہ جاپان اور جنوبی کوریا کے رہنماؤں سے ملاقات بھی کریں گے ۔ بائڈن کا یہ پہلا ایشیائ دورہ بہت اہم مانا جا رہا ہے ۔ ان کے اس دورے کا مقصد چین کی گھیرہ بندی ہے اور جاپان اور جنوبی کوریا کے ساتھ تعلقات کو مضبوط بنانا ہے ۔ جو کہ چین کی بڑھتی ہوئ طاقت کو دیکھتے ہوۓ امریکہ کیلیے ضروری تھا کہ وہ بھی جاپان اور جنوبی کوریا جیسے ممالک کے سامنے بازو پھیلاۓ پہنچ جاۓ ۔ 

 

ادھر چین اس وقت تین تین مورچوں پر جنگی مشقیں کر رہا ہے اور اپنی جنگی تیاریوں کو مکمل کر رہا ہے ۔ ان میں سے ایک ہے ییلو سی جس میں چین 22 مئ تک یہ مشقیں جاری رکھے گا ۔ پھر بوہائ سی جس میں چین کی یہ جنگی تیاریاں 23 مئ تک جاری رہیں گی اور تیسرا مورچہ چین کا جنوبی سمندر جس میں چین 24 مئ تک اپنی جنگی مشقیں جاری رکھے گا ۔

 

چین نے یہ جنگی تیاریاں اور وار ڈرل امریکہ کے سامنے اپنی طاقت کا لوہا منوانے کیلیے جاری کی ہیں ۔ چین نے تائوان کو ڈرانے کیلیے ایک بار پھر 14 ایئرکرافٹ تائوان کے آسمان میں بھیجے ہیں ۔ اورچین یہ دعو'ی پہلے بھی کئ بار کر چکا ہے کہ تائوان چین کا حصہ ہے اور وہ اسے حاصل کر کے ہی رہے گا ۔

 

چین نے جاپان کے ایک ایئر کرافٹ کو بھی مار گرایا ۔ جاپان کے ایئر کرافٹ ای 767 کو چین نے مار گرایا ہے جاپان کے اس ایئر کرافٹ کو آسمان کا کنٹرول ٹاور کہا جاتا ہے ۔امریکہ جو کہ چین کے خلاف گٹھ جوڑ کرنے کیلیے ایشیا کے دورے پر نکلا ہے ۔ چین نے اپنی طاقت دکھا کر پورے ایشیا بلکہ پوری دنیا کو ہی ہلا کر رکھ دیا ۔

 

مزید پڑھیں: روس صرف یوکرین سے نہیں بلکہ دو دو مورچوں پر جنگ کا سامنا کر رہا ہے
 

user
وسیم حسن

تبصرے

بطور مہمان تبصرہ کریں:
+