ترکی اور روس کے تعلقات سے امریکہ سمیت نیٹو کی پریشانی بڑھنے لگی

ترکی نے سیریا آپریشن میں روس سے مدد مانگی ہے اور اس مدد کے بدلے رجب طیب اردگان روس ، یوکرین جنگ میں روس کا ساتھ دینے کیلیے تیار ہو گۓ ہیں ترکی اس سے پہلے یوکرین کو ڈرون سپلائ کرتا رہا ہے  لیکن اب روس سے تعلقات مضبوط ہونے کے بعد ہو سکتا ہے کہ وہ یوکرین کو ہتھیار دینا بند کر دیں ۔

 

اردگان نے یہ بھی کہہ دیا ہے کہ وہ فن لینڈ اور سویڈن کو نیٹو میں شامل نہیں ہونے دیں گے یہ دعو'ی اس سے پہلےبھی وہ کئ بار کر چکے ہیں اور ان کا یہ بیان نیٹو کیلیے پریشانی بنا ہوا ہے کیونکہ ترکی نیٹو کیلیے بہت اہم ہے اپنی فوجی طاقت اور دنیا کے نقشےپراپنے وجود کی وجہ سے ۔

 

اردگان کے اس بیان کی وجہ سے نیٹو میں دراڑ آ چکی ہے روس کے صدر پیوٹن کی اردگان سے فون پر بات چیت ہوئ  اب دونوں ممالک کے تعلقات کو دیکھتے ہوۓ یہ قیاس بھی کیا جا سکتا ہے کہ ترکی روس سے دوستی کا حوالہ دے کر امریکہ کے خلاف روس کے ساتھ مل جاۓ کیونکہ ترکی یہ کہہ چکا ہے کہ یوکرین جنگ میں روس اب اکیلا نہیں ہےبلکہ ترکی بھی اس کے ساتھ ہے اگر یوکرین کے خلاف ترکی اور روس مل گۓ تو حالات مذید سنگین ہو سکتے ہیں کیونکہ یوکرین پہلے ہی تباہ ہو چکا ہے یورپی ممالک اور نیٹو بھی اس کی مدد سے ہاتھ کھینچ رہے ہیں ۔

 

مزید پڑھیں: اردگان نے مسلمانوں کا نیا خلیفہ بننے کا دعو'ی کیا ہے
 

user
وسیم حسن

تبصرے

بطور مہمان تبصرہ کریں:
+