امریکہ کی سروے رپورٹ نے بائڈن کی ہمت توڑ دی

امریکہ اور روس کے ساتھ ساتھ پوری دنیا اس بات سے واقف ہے کہ یوکرین کے بعد روس کے اگلے نشانے پر امریکہ ہو گا اگر امریکہ اور روس آمنے سامنے آۓ تو کون سا ملک بھاری پڑے گا کچھ اس طرح کے سوال امریکہ سے لے کر روس تک سبھی لوگ پوچھ رہے ہیں ہر کوئ اس سوال کا جواب چاہتا ہے کہ اس جنگ میں جیت کس کی ہو گی ۔

 

اس سوال کا جواب جاننے کیلیے امریکہ میں ایک سروے کیا گیا اور اس سروے کا جواب بہت حیرت انگیز تھا اتنا حیرت انگیز کہ امریکی حکومت خود سکتے میں آ گئ سروے کے مطابق ٪70 امریکیوں نے مانا ہے کہ روس ایٹمی حملہ کرے گا ٪30 امریکیوں نے ماناہے کہ روس امریکہ کی جگہ نیا سپر پاور بنے گا  ٪50 امریکیوں نے یہ مانا ہے کہ پیوٹن ایٹمی جنگ جیتے گا  ٪99 امریکیوں نے یہ مانا ہے کہ روس دشمن نمبر 1 ہے ۔

 

یہ رپورٹ بائڈن کیلیے چونکا دینے والی ہے کیونکہ جس خطرے سے وہ ڈر رہے تھے پینٹا گون نے جس خطرے سے پہلے ہی آگاہ کر دیا تھا وہ خطرہ اب اس کے  سر پر منڈلانے لگا ہے پیوٹن کی دھمکی اس بات کی تصدیق کرتی ہے کہ یوکرین کے بعد اب امریکہ اور روس آمنے سامنے ہوں گے ۔

 

روس کے ایک سرکاری چینل پر روس کا فیصلہ سنایا گیا ولادی میر سولوویوو نے کہا کہ اگر نیٹو نے روس سے جنگ کا آغاز کیا تو بڑے پیمانے پر ایٹمی ہتھیار استعمال ہوں گے ممکن ہے ان خطرناک ہتھیاروں کے وسیع پیمانے پر استعمال کے بعد امریکہ میں کچھ بھی نہ بچے یہ جنگ دنیا کی سب سے بھیانک جنگ ہو گی ۔

 

سولوویوو کی اس دھمکی کو نظر انداز نہیں کیا جا سکتا کیونکہ روس بھر میں سولوویوو کی آواز کو پیوٹن کی آواز کہا جاتا ہے اور کئ اہم جگہوں پر پیوٹن اور سولوویوو کی اکٹھی تصویریں اس کی اہمیت کو ظاہر کرتی ہیں اور امریکہ کے خلاف روسی فوج کی جنگی تیاریوں نے سولوویوو کے بیان کو اور پختہ کر  دیا ہے ۔

 

مزید پڑھیں: ایران اور ترکی وینزویلا اور کیوبا کے ذریعے امریکہ کی گردن تک پہنچ گۓ
 

user
وسیم حسن

تبصرے

بطور مہمان تبصرہ کریں:
+