روس نے بھارتی تیل کمپنیوں سے کیے گۓ معاہدے ختم کر دیے

بھارت کے سب سے اچھے دوست روس نے بھارت کو تیل کا جھٹکا دے دیا روس کی سب سے بڑی کمپنی روسنیفٹ نے بھارت کی دو سرکاری کمپنیوں کے ساتھ کچے تیل کا سمجھوتہ طے کرنے سے انکار کر دیا یہ بھی کہا جا رہا ہے کہ روسنیفٹ پہلے ہی تیل سپلائ کا سمجھوتہ طے کر چکا ہے اور اب اس کے پاس بھارتی کمپنیوں کو دینے کیلیے تیل موجود نہیں ہے ۔

 

ماہرین کے مطابق روس سے تیل کی کم قیمت خریداری پر سمجھوتہ نہ ہونے کی وجہ سے آنے والے وقتوں میں بھارت کو مہنگے داموں تیل خریدنا پڑے گا اس سے ملک میں تیل کی قیمتوں میں اضافہ ہو گا ۔

 

 نیوز ایجنسی ریوٹرز کے مطابق بھارت کی سرکاری کمپنیوں نے سال کے شروع میں ہی کم قیمت پر کچے تیل کی خریداری پر چھ ماہ کے سمجھوتے کیلیے روسنیفٹ کے ساتھ بات چیت شروع کی تھی لیکن روسی کمپنیوں نے اب بھارتی کمپنیوں کی پیش کش ٹھکرا دی ہے ۔

 

صرف یہی نہیں بلکہ وہ بھارتی کمپنیاں جو روس سے تیل خرید رہی ہیں روس نے ان کمپنیوں کو بھی قیمتوں پر چھوٹ دینے سے انکار کر دیا مراعات بھی کم کر دی گئ ہیں اور چھوٹ بھی پہلے کی طرح اچھی نہیں دی جا رہی روسی تیل کمپنیوں کے مطابق اخراجات بڑھنے کی وجہ سے اور تیل کی مانگ بڑھنے کی وجہ سے روس اپنے اس فیصلے میں کوئ لچک یا کمی نہیں کرے گا ۔

 

روس ، یوکرین جنگ کے دوران جب یورپ نے روس پر کڑی پابندیاں لگا دی تھیں اور تجارتی معاہدے  ختم کر دیے تھے اس وقت صرف چند ملک ہی روس سے تیل کے خریدار تھے لیکن اب روس کا کہنا ہے کہ تیل کی مانگ بڑھتی جا رہی ہے اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ روس پر پابندیاں لگانے کے باوجودیورپی ممالک روس سے ہی تیل خرید رہے ہیں ۔

 

کچھ بھی ہو لیکن روس نے بھارت کو بہت بڑا جھٹکا دیا ہے کیونکہ روس ، یوکرین جنگ کا بھارت خوب فائدہ اٹھانا چاہتا تھا تو اس کا یہ سہانا خواب روس نے توڑ دیا ہے ۔

 

مزید پڑھیں: یوکرین نے روس پر اناج چوری کا الزام لگایا ہے ثبوت مانگنے پر یوکرین کا ردعمل
 

user
وسیم حسن

تبصرے

بطور مہمان تبصرہ کریں:
+