روس اور چین کے درمیان تعمیر کیے گۓ پل کا شاندار افتتاح ہوا

روس اور چین کے درمیان بڑھتے ہوۓ دوستانہ مراسم سے پوری دنیا با خبر ہے ہزاروں پابندیوں کے باوجود روس اور چین کا ایک بڑا فیصلہ سامنے آیا ہے اور وہ ہے روس اور چین کے درمیان بناۓ گۓ پل کا افتتاح  دونوں ملکوں کے درمیان بنایا گیا یہ پل عارضی طور پر کھل گیا ہے اس پل کی تعمیر سے دونوں ملکوں کے درمیان تعلقات اور رشتے اور بھی مضبوط ہو گۓ ہیں ۔

 

روس یوکرین جنگ کے بعد یہ دونوں ملک ایک دوسرے کے زیادہ قریب آ گۓ ہیں چین نے اس جنگ میں روس کا بھرپور ساتھ دیا ہے اس کی وجہ یہ بھی ہے کہ روس کے دشمنوں سے چین کے بھی تعلقات کچھ بہتر نہیں رہے اس کی سب سے بڑی مثال امریکہ ہے ۔

 

چین میں جب ونٹر اولمپکس چل رہے تھے تو پیوٹن خود ان ونٹر اولمپکس میں شامل ہونے کیلیے گۓ اور ان ونٹر اولمپکس کے ختم ہونے کے ساتھ ہی روس اور یوکرین جنگ کا آغاز ہو گیا جس میں چین نے روس کی بھر پور مدد کی ۔

 

دونوں ملکوں کے درمیان تعلقات تو پہلے بھی مضبوط تھے لیکن اب یہ دوریاں اور فاصلے ختم ہونے سے ان کی طاقت میں اور بھی اضافہ ہو گا اور یورپی اور مغربی ممالک کیلیے اور امریکہ کیلیے یہ پریشان کن خبر ہے ۔

 

اس پل کے افتتاح کے ساتھ ساتھ چین نے پوری دنیا کو حیران کرنے والا دعو 'ی کیا ہے کہ ہم مزید نۓ ایٹمی ہتھیار بنا رہے ہیں نۓ نۓ نیو کلیئر ہتھیاروں کی تیاری پر کام کر رہے ہیں یہ دعو'ی خود چینی ڈیفنس سنٹر نے کیا ہے جو کہ دنیا کی فکر بڑھانے والا ہے ۔

 

چین کا یہ دعو'ی یوکرین کیلیے کھلی دھمکی ہے اور امریکہ کیلیے ایک نصیحت یا ہدایت ہے بلکہ چین کے یہ دونوں نۓ منصوبے نیٹو اور یورپ کیلیے بھی ایک پیغام ہے کہ اگر آپ نے اپنی حرکتیں بند نہ کیں تو ہماری رسائ کیسے آپ تک ممکن ہو چکی ہے اور ہم کسی بھی وقت ان حرکتوں کا جواب دے سکتے ہیں ۔

 

مزید پڑھیں : زیلینسکی بالآخر پیوٹن کے سامنے جھکنے کو تیار ہو گۓ

user
وسیم حسن

تبصرے

بطور مہمان تبصرہ کریں:
+