یوکرین جنگ میں ایران کے جنگی طیاروں نے ترکی کے ٹی بی 2 کو منہ توڑ جواب دے دیا

یوکرین کے مورچے پر روس کے بارودی مشن کو تقریباً چھ مہینے ہونے والے ہیں لیکن انھی تک حالات میں کوئ بدلاؤ نہیں آیا نہ تو یوکرین ہار ماننے کو تیار ہے اور نہ ہی روس نے اپنے ارادے بدلے ہیں امریکہ اور نیٹو سے ملنے والی مدد یوکرین کے قدم مضبوط کر رہی ہے یہ وہی مدد ہے جس کے دم پر یوکرین اب تک روس کے سامنے جم کر کھڑا ہے ۔

 

لیکن جنگ کے میدان میں جم کر ڈٹے رہنے پر بھاری پڑنے والی ایک بری خبر یوکرین کیلیے امریکہ سے ہی آئ ہے اور وہ یہ کہ جنگ کے میدان میں یوکرین کے خلاف روس نے اپنے فوجیوں کو بچانے کیلیے جو ایران سے سمجھوتہ کیا تھا اس پر عمل درآمد کا وقت قریب آ گیا ہے ۔

 

روس اور ایران کے درمیان یہ طے پایا تھا کہ ایران اپنے انتہائ خطرناک اور طاقتور جنگی طیارے روس کو یوکرین جنگ جیتنے کیلیے دے گا اور اب یہ خبر آئ ہے کہ ایران نے خفیہ طور پر وہ جنگی طیارے روس بھجوانے کا کام شروع کر دیا ہے ۔

 

پیوٹن کے ایران دورے میں روس اور ایران کے درمیان یہ سمجھوتہ ہوا تھا اب امریکہ نے باقاعدہ ایک سیٹلائٹ کی وڈیو جاری کر کے یہ دعوٰی کیا ہے کہ روسی فوج نے ایرانی جہازوں کو استعمال میں لانے کی ٹریننگ بھی شروع کر دی ہے ۔

 

امریکہ کے دعوے کے مطابق ایران اور روس کے درمیان شاہد 191 اور شاہد 129  جہازوں پر سمجھوتہ ہوا ہے یہ دونوں قسم کے حملہ آور جہاز ترکی کے ٹی بی ۔ 2 کا جواب مانے جا رہے ہیں  یعنی نیٹو جو یوکرین کو مدد دے رہے ہیں ان میں ترکی کے ٹی بی ۔ 2 جہاز شامل ہیں ترکی کے  یہ جنگی جہاز  یوکرین روسی فوج پر استعمال کر رہا تھا اور روس اس لحاظ سے ایک قدم پیچھے تھا لیکن اب ایسا نہیں ہو گا کیونکہ روس کو ایران کا ساتھ ملتے ہی جوابی کاروائ نے بھی زور پکڑ لیا ہے ۔

 

ایران کے یہ لڑاکا طیارے جدید ٹیکنالوجی سے لیس ہیں دونوں قسم کے جہاز میزائل لے جانے میں ماہر ہیں اور درست جگہ پر نشانہ لگانے میں بھی ماہر ہیں اور دونوں جہاز اپنے کیمروں کی وجہ سے بہترین جاسوس بھی ہیں ایران کے ان جہازوں کی خاصیت یہ بھی ہی کہ ان کی طاقت امریکہ کے گرے ایگل جیسے طاقتور جہازوں سے بھی زیادہ ہے یعنی یہ جہاز بہت لمبی دوری سے بھی یوکرین پر حملہ کر کے وہاں جنگ کی ایک نئ داستان رقم کر سکتے ہیں ۔

user
وسیم حسن

تبصرے

بطور مہمان تبصرہ کریں:
+