سعودی عرب کے تلخ بیان پر امریکہ تلملا اٹھا

سعودی عرب کے شہزادہ محمد بن سلیمان کے چچازاد بھائ نے امریکہ کو لے کر ایک ایسا بیان دے دیا کہ امریکہ ہکا بکا رہ گیا دونوں ملکوں کے مابین بیان بازی اور تنازعات  پچھلے کچھ عرصے میں بہت بڑھ گۓ تھے لیکن اب سعود الشالان نے عربی میں نہیں بلکہ انگریزی زبان میں بائیڈن انتظامیہ اور یورپی ممالک کو منہ توڑ جواب دیا ہے ۔

 

انھوں نے کہا ہے کہ اوپیک پلس کو لے کر اگر کوئ ملک سعودی عرب پر دباؤ ڈالے گا تو ہم اس کو دو ٹوک جواب دیں گے اور ہم جہاد کیلیے اور شہادت کیلیے ہر وقت تیار ہیں دراصل سعودی عرب حکومت کی طرف سے یہ بیان اس وقت سامنے آیا ہے جب امریکہ لگاتار سعودی عرب کو کچے تیل کی پیداوار بڑھانے کا مطالبہ کر رہا ہے کیونکہ روس سے تیل اور گیس نہ ملنے کی وجہ سے امریکہ اور یورپی ملکوں میں توانائ بحران بڑھنے لگا ہے لیکن سعودی عرب نے امریکہ کی بات پر کان نہیں دھرے بلکہ الٹا تیل کی پیداوار کم کر دی ۔

 

سعودی عرب کے اس بیان پر امریکہ تلملا اٹھا کیونکہ امریکہ سعودی عرب کو کہہ چکا ہے کہ اسے روس سے دوستی نبھانے کی بھاری قیمت چکانی پڑے گی امریکہ کو یقین تھا کہ سعودی عرب امریکہ کی دھمکیوں سے ڈر جاۓ گا لیکن اس کا الٹا ہی اثر ہوا اور دونوں ملکوں کے درمیان تلخ بیان بازی کا دور شروع ہو گیا ۔

 

اب محمد بن سلیمان کے بھائ کے بیان کا جو وڈیو سامنے آیا ہے اس میں ان کے پیچھے شاہی خاندان کے بہت سے لوگ کھڑے تھے اور ایسے لگ رہا ہے جیسے تمام شاہی خاندان امریکہ کو دھمکا رہا ہے کیونکہ سعودی عرب اب اکیلا نہیں ہے بلکہ اسے روس اور چین جیسے ملکوں کی حمایت حاصل ہے ۔

 

امریکہ اس سے پہلے کئ مرتبہ دبے الفاظ میں سعودی عرب کو یہ دھمکی بھی دے چکا ہے کہ وہ اپنا میزائل سسٹم سعودی عرب سے واپس لے لے گا لیکن یہ صرف دھمکیاں ہیں کیونکہ امریکہ بھی یہ بات جانتا ہے کہ اگر اس نے ایسا کیا تو اسی وقت روس اپنا جدید ایئر ڈیفنس سسٹم سعودی عرب میں تعینات کر دے گا اور نقصان اس کو ہی ہو گا کیونکہ اس طرح وہ اپنا ایک ہتھیاروں کا قدیم اور منافع بخش بازار کھو دے گا ۔

user
وسیم حسن

تبصرے

بطور مہمان تبصرہ کریں:
+