خیر سون کا علاقہ روس اور یوکرین دونوں کیلیے بہت خاص بن چکا ہے

روس ، یوکرین جنگ میں روسی فوج یوکرین کے شہر کیو میں ایرانی ڈرونز سے جو تباہی مچا رہی ہے اس کی تصویر پوری دنیا دیکھ رہی ہے لیکن یوکرین کے ایک اور علاقے خیر سون میں یوکرینی فوج وہاں کے لوگوں کے ساتھ جو سلوک کر رہی ہے اس سے دنیا بے خبر ہے کیونکہ یوکرینی فوج کے ان حملوں کی اور کاروائیوں کی ایک بھی خبر چھاپی نہیں جا رہی ۔

 

خیر سون کے بڑے حصے پر اس وقت بھی روس کا قبضہ ہے اور یوکرین اس علاقے کو روس کی مٹھی سے مکمل طور پر آزاد کروانے کی کوشش میں ہے اس لیے یوکرینی فوج خیر سون کو روس کے پنجے سے چھڑانے کیلیے ایڑھی چوٹی کا زور لگا رہی ہے ۔

 

روس کے گورنر نے خیر سون کے لوگوں کو یوکرین کے بڑے حملے سے بچانے کیلیے روس منتقل کرنے کا فیصلہ کیا ہے اور اگلے چھ دنوں میں خیر سون سے پچاس سے ساٹھ ہزار لوگوں کو روس پہنچا دیا جاۓ گا اور روس کے کچھ علاقے ان یوکرینیوں کیلیے خالی کراۓ جا رہے ہیں تاکہ عام لوگوں کو یوکرینی فوج کے حملوں سے بچایا جا سکے ۔

 

خیر سون کے علاقے سے یوکرین کی سب سے لمبی ندی نیپرو گزرتی ہے اور نیپرو ندی کے مغرب میں اس علاقے کا دارالخلافہ  خیر سون ہے جہاں اب بھی روس کا ہی قبضہ ہے اور روس کسی قیمت پر بھی اس شہر کو ہاتھ سے جانے نہیں دے گا کیونکہ کریمیا تک جانے کیلیے خیر سون واحد زمینی راستہ ہے ۔

 

کریمیا میں روس کی جان اٹکی ہوئ ہے اس نے 2014 ء میں ہی اس علاقے کو یوکرین سے الگ کر لیا تھا اور اگر خیر سون دوبارہ یوکرین کے قبضے میں آ گیا تو کریمیا ایک مرتبہ پھر ڈولنے لگے گا اور پیوٹن ایسا کبھی نہیں چاہتے ۔

 

یوکرین کے دوسرے شہروں پر بھی روس کے حملے تھمنے کا نام نہیں لے رہے اور روزانہ یوکرین کے کئ شہر ایران کے شاہد 136 ڈرونز کی بھینٹ چڑھ رہے ہیں اب نیٹو نے یوکرین کے شہر کیو کی تصویر بدلنے والے ایرانی ڈرونز کو ناکام بنانے کیلیے یوکرین کو اینٹی ڈرونز سسٹم دینے کا اعلان کیا ہے تاکہ روس کے ان حملوں کو روکا جا سکے لیکن یہ بات واضح نہیں ہو سکی کہ نیٹو ملک یوکرین کو کتنے اینٹی ڈرونز سسٹم دیں گے اور کب تک دیں گے ۔

user
وسیم حسن

تبصرے

بطور مہمان تبصرہ کریں:
+