زیلینسکی اپنے ہی ایک شہر پر ایٹم بم گرا کر امریکہ اور روس میں جنگ کروانے کی سازش کر رہے ہیں

روس کے میڈیا نے روس ، یوکرین جنگ کے حوالے سے یہ دعوٰی کیا ہے کہ یوکرین روس کی ساکھ دنیا کے سامنے خراب کرنے کیلیے اپنے ہی ایک شہر کو قربان  کرنے کی سازش کر رہا ہے اور اس کیلیے زیلینسکی نے تمام تیاریاں بھی مکمل کر لی ہیں ۔

 

روسی میڈیا کی اس رپورٹ کو جھٹلایا نہیں جا سکتا اس جنگ میں زیلینسکی کی یہ سب سے خطرناک چال ہو سکتی ہے پیوٹن کو بدنام کرنے کیلیے وہ اپنے ہی ایک شہر پر ایٹم بم گرا سکتا ہے اور اپنے ہی ایک شہر مائیکو لیو یا نکو لیو کو کسی بھی وقت آگ میں جھونک سکتا ہے ۔

 

زیلینسکی کی اس نئ سازش سے پورا شہر چند لمحوں میں ہی راکھ کا ڈھیر بن جاۓ گا اور وہاں کے لوگ ، عمارتیں اور املاک چند لمحوں میں سب کچھ برباد ہو جاۓ گا اور ایک ہنستا بستا شہر پل بھر میں سنسان ہو جاۓ گا ۔

 

روسی میڈیا نے یہ دعوٰی بھی کیا ہے کہ یوکرینی فوج نے نکو لیو میں کئ ایٹم بم تعینات کر رکھے ہیں اور وہ پیوٹن کو جھکانے کیلیے کسی بھی وقت بٹن دبا سکتے ہیں اور پھر یوکرین یہ کہے گا کہ پیوٹن نے جنگ نہ جیت پانے کی وجہ سے بوکھلاہٹ میں یوکرین پر ایٹم بم گرا دیا اور اپنی بات کو سچ ثابت کرنے کیلیے وہ پیوٹن کے ان بیانوں کا حوالہ بھی دے سکتا ہے جس میں پیوٹن نے یوکرین اور نیٹو ملکوں کو ایٹمی جنگ کی بار بار دھمکی دی ہے ۔

 

صرف ولادیمیر پیوٹن نے ہی نہیں بلکہ ان کے کئ اور ساتھی بھی بار بار یہ کہہ چکے ہیں کہ اب یوکرین پر ایٹمی حملہ کرنے کا وقت آ گیا ہے رمضان قادروف نے پچھلے دنوں اس بات پر زور دیا تھا کہ اب یوکرین پر ایٹم بم گرا دیا جاۓ یوکرین پیوٹن اور ان کے ساتھیوں کے انہی بیانات سے فائدہ اٹھا رہا ہے کہ ایک شہر کو تباہ تو وہ خود اپنے ہاتھوں سے کرے گا لیکن یہ الزام روس پر لگا دے گا اور دنیا بھی زیلینسکی کی اس بات پر یقین کر لے گی کیونکہ پیوٹن کی میزائلیں پہلے ہی یوکرین کے شہر کیو کو کھنڈر میں تبدیل کر رہی ہیں ۔

 

اور اس طرح امریکہ کو بھی جنگ کے میدان میں کودنے کا موقع مل جاۓ گا کیونکہ جب سے روس نے ایٹمی حملے کی دھمکی دی ہے تو امریکہ نے بھی روس کو جنگ کی دھمکی دے دی ہے اور یوکرین کو بھی سمجھ آ چکی ہے کہ وہ یورپی ملکوں کی مدد سے بھی روس کو ہرا نہیں پایا اس لیے اب وہ اپنے ہی ایک شہر کو برباد کر کے امریکہ اور روس دونوں میں جنگ چِھڑوا دے گا ۔

user
وسیم حسن

تبصرے

بطور مہمان تبصرہ کریں:
+