اسرائیل کے انکار کے بعد زیلینسکی کیلیے آنے والا وقت کسی قیامت سے کم نہیں ہے

روس ، یوکرین جنگ میں جس وقت سے روس کی فوج ایران کے ڈرونز سے کیو کو نشانہ بناۓ ہوۓ ہے اس وقت سے ہی یوکرین اسرائیل سے ایئر ڈیفنس سسٹم کی مانگ کر رہا ہے لیکن اسرائیل ٹال مٹول سے کام لے رہا تھا اور اب اسرائیل نے واضح طور پر یوکرین کی مدد کرنے سے انکار کر دیا ہے ۔

 

اسرائیل کے وزیر اعظم نے یوکرین کو کسی بھی قسم کے ہتھیار دینے یا کسی قسم کی مدد کرنے سے انکار کر دیا روس کے ڈرون حملوں کے سامنے امریکہ اور نیٹو کے ایئر ڈیفنس سسٹم اور ہتھیار پہلے ہی فیل ہو چکے ہیں اور کریمیا کے پل پر دھماکے کے بعد پیوٹن کا غصہ تھمنے کا نام نہیں لے رہا ۔

 

زیلینسکی اسرائیل سے جو آس لگاۓ بیٹھے تھے وہ ٹوٹنے پر زیلینسکی کا دلبرداشتہ ہونا جائز ہے کیونکہ یوکرین کے مقابلے میں روس ہے جس نے اعلان کیا ہے کہ وہ ہتھیاروں کی پیداوار میں مزید اضافہ کر رہا ہے ۔

 

روس کی سیکیورٹی کونسل کے ڈپٹی چیئرمین اور پیوٹن کے قریبی دوست دیمیتری میدویدیف نے ٹی ۔ 72 ۔ ٹی 90 ٹینک فیکٹری کا دورہ کیا ہے اور انھوں نے دعوٰی کیا ہے کہ روس آنے والے دنوں میں  ٹینکوں اور جنگی ہتھیاروں کی تعداد اور بڑھاۓ گا ۔

 

روسی فوج نے آج راکٹ حملوں سے یوکرینی فوج کے کئ ٹھکانوں کو نشانہ بنایا ان حملوں سے یوکرین کے کئ ہتھیار ڈپو تباہ کر دیے گۓ اور آٹھ ماہ گزرنے کے باوجود روسی فوج اب بھی شمالی ملٹری  ڈسٹرکٹ میں جنگی مشقیں کر رہی ہے ۔

 

روس کے حملوں سے یوکرین کے چالیس فیصد پاور پلانٹ تباہ ہو چکے ہیں اور روسی فوج اب بھی یوکرین کے پاور پلانٹس کو ہی چن چن کر نشانہ بنا رہی ہے اس لیے سردیوں کا موسم جنگ کی وجہ سے یوکرین کیلیے کسی قیامت سے کم نہیں ہو گا 

user
وسیم حسن

تبصرے

بطور مہمان تبصرہ کریں:
+