بھارت کے علاقے موربی میں مچھو جھیل پر بنا پل ٹوٹنے سے سینکڑوں لوگ اپنی جانیں گنوا بیٹھے

بھارت میں گجرات کے موربی ضلع میں 30 اکتوبر بروز اتوار شام کے وقت مچھو جھیل پر بنا ایک قدیم کیبل پل ٹوٹنے سے سینکڑوں افراد اپنی جانیں گنوا بیٹھے اس واقعے کا تفصیلی جائزہ لینے پر جو وجوہات سامنے آئ ہیں وہ اس پل کی خستہ حالی اور حکومت کی لا پروائ ہیں ۔

 

مچھو ندی پر بنا یہ قدیم پل بھارت کے ثقافتی ورثوں میں شمار کیا جاتا تھا اور بھارت کے سالانہ تہوار دیوالی کے بعد اس پل کو مرمت کی غرض سے سات ماہ تک بند کر دیا گیا تھا اور ابھی حال ہی میں مرمت کے بعد اس دردناک واقعہ سے دو دن پہلے اس پل کو کھولا گیا ۔

 

جس وقت یہ واقعہ پیش آیا اس وقت 400 سے500 کے درمیان لوگ اس پل پر موجود تھے اور جب یہ پل ٹوٹا تو اس وقت موربی میں کہرام مچ گیا 132  کے قریب لوگوں کی لاشیں اب تک ندی سے نکال لی گئ ہیں جن میں زیادہ تر بچے اور خواتین شامل ہیں  کئ زخمی لوگوں کی زندگی بھی بچا لی گئ ہے ۔

 

بھارت کی کئ ریسکیو ٹیمیں اور ایجنسیاں اس جاۓ وقوعہ پر موجود ہیں اور یہ کوشش کی جا رہی ہے کہ ڈوبنے والوں کو زندہ نکال لیا جاۓ اور جانی نقصان کم سے کم ہو لیکن پوری رات پانی میں ڈوبے رہنے کے بعد ان لوگوں کا زندہ بچ جانا مشکل ہی نہیں نا ممکن ہے ۔

 

اس واقعہ کے بعد ندی کے دونوں اطراف  پانی کے بہاؤ کو روکنے کیلیے عارضی بند باندھ دیے گۓ تاکہ ڈوبنے والوں کو بآسانی تلاش کیا جا سکے مچھو ندی پر تباہی کے آثار تیرتے ہوۓ صاف دکھائ دے رہے ہیں ان میں ڈوبنے والوں کے جوتے ، موزے موبائل فون اور موبائل فون کے کور وغیرہ شامل ہیں جو پانی پر تیر رہے ہیں اور ندی کے قریب ڈوبنے والوں کے ورثا کھڑے ہیں جو اس انتظار میں ہیں کہ زندہ یا مردہ کسی بھی حالت میں وہ اپنے پیاروں کو تلاش کر سکیں ۔

user
وسیم حسن

تبصرے

بطور مہمان تبصرہ کریں:
+