چین اور تائوان کے بگڑتے حالات نے جاپان کو خوفزدہ کر دیا ہے

چین اور تائوان کے درمیان بگڑتے حالات کو دیکھتے ہوۓ جاپان نے بھی اپنے آپ کو مضبوط کرنے کا اور اپنی طاقت بڑھانے کا ارادہ کر لیا ہے کیونکہ اسے بھی اب یہ خوف ستانے لگا ہے کہ کہیں چین تائوان کے ساتھ ساتھ اس پر بھی حملہ نہ کر دے ۔

 

اپنی فوجی طاقت بڑھانے کیلیےجاپان نے امریکہ سے کروز میزائلیں خریدنے کا فیصلہ کر لیا ہے کیونکہ چین کی تائوان سے عداوت کی ایک اہم وجہ تائوان کی امریکہ سے دوستی بھی ہے جو چین کو ایک آنکھ نہیں بھاتی اور جاپان کو بھی یہ بات معلوم ہے کہ اس کے امریکہ سے خوشگوار تعلقات بھی چین کی آنکھوں میں کھٹکتے رہتے ہیں اس لیے تائوان کے ساتھ وہ اسے بھی نشانہ بنا سکتا ہے ۔

 

جاپان امریکہ سے جو کروز میزائلیں خرید رہا ہے ان کی پہنچ 2500 کلو میٹر تک ہے جو چین کے حملوں کی صورت میں انھیں منہ توڑ جواب دینے کیلیے بہترین ہتھیار ثابت ہوں گی اور یہی وجہ ہے کہ جاپان جلد از جلد اس میزائل سسٹم کو اپنے بیڑے میں شامل کرنے کا خواہاں ہے ۔

 

جس طرح پوری دنیا میں ہر ملک اپنی معیشت کا ایک بڑا حصہ فوجی اور عسکری طاقت بڑھانے پر صرف کر رہا ہے کیونکہ ہر ملک طاقت اور حکمرانی کی دوڑ میں دوسروں سے آگے نکلنے کی کوشش میں ہے جاپان نے بھی کچھ ماہ قبل ہی یہ اعلان کیا تھا کہ وہ اگلے پانچ سالوں میں اپنے دفاعی بجٹ کو دوگنا کر دے گا ۔

 

ایک اندازے کے مطابق جاپانی حکومت اگلے پانچ سالوں میں اپنے دفاع پر چالیس ٹریلین ین خرچ کرنے کا فیصلہ کر چکی ہے اور دوسرا اسے امریکہ جیسے سپر پاور ملک کی حمایت بھی حاصل ہے ۔

 

 

user
وسیم حسن

تبصرے

بطور مہمان تبصرہ کریں:
+