روس کا بڑا انکشاف، عمران خان سچے ثابت ہو گئے

نیوز ٹوڈے:روسی قونصل جنرل نے میڈیا سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ سابق وزیراعظم عمران خان کے دورہ روس کے دوران تیل کی تجارت پر بات ہوئی تھی لیکن پاکستان کی جانب سے کوئی سرکاری خط موصول نہیں ہوا۔

انہوں نے روسی قونصل خانے میں نیوز کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ روس پر پابندیاں پاکستان کے ساتھ تجارتی تعلقات کو متاثر کر سکتی ہیں، انہوں نے مزید کہا کہ یوکرین کے ساتھ تنازع کا کوئی فوری حل نہیں ہے اور یوکرین امن مذاکرات میں سنجیدہ نہیں ہے۔

انہوں نے کہا کہ نئی پاکستانی حکومت سمجھدار ہے اور امید ہے کہ تجارتی مسائل اور تیل کی خریداری کو بہتر طریقے سے نمٹا یا جائے گا،تجارتی تعلقات استوار کرنے سے ہی خطے میں امن و امان قائم ہو سکتا ہے۔

روسی قونصل جنرل نے کہا کہ روس پاکستان سمیت دیگر دوست ممالک کو سستا تیل فراہم کرنے میں دلچسپی رکھتا ہے، اگر پاکستانی حکومت ہم سے رابطہ کرے گی تو ہم سستا تیل فراہم کریں گے اور یہ صرف ایک بہانہ ہے کہ پاکستان روسی خام تیل کو ریفائن نہیں کر سکتا ،انفرا سٹرکچر کو بہتر بنا کر اس مسئلے کا بھی حل نکالا جا سکتا ہے۔

واضح رہے کہ اس سے قبل عمران خان کی حکومت گزشتہ حکومت پر الزام عائد کیا گیا کہ انہوں نے روس سے تیل خریدنےکا مشورہ کیے بغیر عوام کو جھو ٹی آس دی مگر روسی قونصل جنرل کے بیان کے بعد یہ بات واضح ہو گئی کہ عمران خان اور روس کے صدر کے درمیان تیل کی تجارت کی بات چیت ہو ئی،تاہم عدم اعتماد کی تحریک کے باعث عمران خان کو اس معاہدے پر مزید کام کرنے کا وقت نہیں ملا۔پی ٹی آئی کے سابق وزیروں نے بھی اس بات کی تصدیق کی کہ عمران خان اور ولادمیر پیوٹن کے درمیان سستے تیل کی تجارت کی بات چیت ہوئی۔

user
ماریہ عاشق

تبصرے

بطور مہمان تبصرہ کریں:
+