سری لنکا کے صدر اپنے عہدے سے مستعفی ہونے سے چند گھنٹے قبل مالدیپ فرار ہو گئے

Sri Lanka crises

 

نیوزٹوڈے الرٹ:  سری لنکا کے صدر گوتابیا راجاپاکسے فوجی طیارے میں ملک سے فرار ہوگئے جس کے بعد ملک میں ایمرجنسی نافذ کردی گئی ہے۔ اس سے چند گھنٹے قبل جب وہ تباہ کن معاشی بحران سے نمٹنے کے لیے بڑے پیمانے پر مظاہروں کے درمیان مستعفی ہونے والے تھے۔

 

سری لنکا کے وزیراعظم ہاؤس نے صدر کے ملک سے فرار کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ وزیراعظم نے ملک میں ایمرجنسی نافذ کردی ہے جب کہ مغربی صوبے میں کرفیو کا نفاذ بھی کیا  گیا ہے۔

 

73 سالہ صدر گوتابیا راجا پاکسے اپنی اہلیہ اور دو سکیورٹی اہلکاروں کے ساتھ ملک سے مالدیپ روانہ ہوگئے۔

 

ملک میں شدید عوامی احتجاج کے بعد صدر نے مستعفی ہونے کا اعلان کیا تھا لیکن وہ استعفے کے اعلان کے بعد سے نامعلوم مقام پر منتقل ہوگئے تھے۔

 

مزید پڑھیں: سری لنکا میں ایندھن کے حصول پر فسادات اور جھڑپوں سے 4 شہری اور تین فوجی زخمی

 

نیوزٹوڈے میڈیا رپورٹس میں بتایا گیا کہ سری لنکا کے صدر مالدیپ قیام کیے بغیر وہاں سے کسی اور ملک روانہ ہوں گے۔

 

سری لنکن صدر کے بھائی اور سابق وزیر خزانہ باسل راجاپاکسے بھی ملک سے فرارہوگئے ہیں اور ان کے امریکا جانے کا امکان ہے، سابق وزیر خزانہ کے پاس امریکی شہریت بھی ہے۔

 

دوسری جانب سری لنکا میں بھارتی ہائی کمیشن نے سری لنکن صدر کے ملک سے فرار میں مدد کی خبروں کی تردید کی ہے۔

 

نیوزٹوڈے رپورٹس کے مطابق سری لنکن صدر کا استعفیٰ بدھ کے روز پارلیمنٹ اسپیکر کو موصول ہونے کا امکان ہے۔ 

user

تبصرے

بطور مہمان تبصرہ کریں:
+