پیوٹن کے مثبت اقدام کو پوری دنیا تسلیم کرتی ہے

اقوام متحدہ کے نیو کلیئر چیف نے ایسا سنسنی خیز دعوٰی کیا ہے کہ تمام یورپ کے ہوش اڑے ہوۓ ہیں دعوٰی یہ کیا گیا ہے کہ یوکرین میں موجود یورپ کا سب سے بڑا زیپورزیا پاور پلانٹ قابو سے باہر ہو گیا ہے یورپ کے اس نیو کلیئر پلانٹ پر روس نے مارچ میں ہی قبضہ کر لیا تھا ۔

 

اور اس پاور پلانٹ سے متعلق اقوام متحدہ کی انٹرنیشنل اٹامک انرجی ایجنسی کے ڈائریکٹر جنرل نے دعوٰی کیا ہے کہ زیپورزیا پاور پلانٹ میں حالات ہر گزرتے دن کے ساتھ ساتھ خراب ہوتے جا رہے ہیں  ڈائریکٹر جنرل گروسی نے کہا ہے کہ اس پاور پلانٹ کے قریب گولہ باری بہت خطرناک ثابت ہو سکتی ہے ۔

 

گروسی نے اس پاور پلانٹ سے متعلق گفتگو کرتے ہوۓ اپنے ایک انٹرویو میں یہ انکشاف کیا ہے کہ جنگ میں جو ہتھیار اور گولہ بارود استعمال ہو رہا ہے اس کا گھمبیر اثر اس پاور پلانٹ پر ہو رہا ہے اس لیے انھوں نے روس اور یوکرین دونوں سے اپیل کی ہے کہ وہ ماہرین کو اس پاور پلانٹ کا دورہ کرنے کی اجازت دے دیں تاکہ ایٹمی حادثہ ہونے سے روکا جا سکے ۔

 

لیکن روس کے صدر ولادیمیر پیوٹن نے جواب دیتے ہوۓ کہا ہے کہ وہ اقوام متحدہ کے ماہرین کو زیپورزیا پلانٹ کا دورہ کرانے کیلیے راضی تھے لیکن اقوام متحدہ کے سیکرٹریٹ نے ہی دورہ کرانے کی منظوری دینے سے انکار کر دیا تھا ۔

 

روس  نے خود کو اس مسئلے سے برئ الذمہ قرار دیتے ہوۓ کہا ہے کہ ان کے آئ اے ای اے کے ساتھ دورے کا وقت اور باقی تمام انتظامات طے ہو چکے تھے لیکن پلانٹ کے معائنے سے کچھ دیر پہلے ہی اقوام متحدہ کے سیکرٹریٹ نے دورے کو منظوری دینے سے منع کر دیا ۔

 

روس جنگ کے آغاز سے ہی یہ کہہ رہا ہے کہ یوکرین میں جنگ کا مقصد لوگوں کو تباہ کرنا اور کسی بڑی جنگ کی مصیبت میں دھکیلنا نہیں ہے بلکہ لوگوں کی بھلائ ہے  اور اب بھی روس انسانیت اور پوری دنیا کو بھیانک نتائج سے بچانے کیلیے اس پلانٹ کے معائنے کیلیے راضی ہو گۓ تھے اس سے پہلے انھوں نے آدھی دنیا کو بھوکے مرنے سے بچانے کیلیے بلیک سی کا راستہ یوکرین کے اناج سپلائ کیلیے کھول دیا تھا پیوٹن کے ان مثبت اقدام کو پوری دنیا تتسلیم کرتی ہے ۔

 

 

user
وسیم حسن

تبصرے

بطور مہمان تبصرہ کریں:
+