چین سے مقابلے کیلیے امریکہ نے تائیوان کو ہتھیاروں سے لیس کر دیا

دنیا میں ایک اور خطرناک جنگ کی گھنٹی بج چکی ہے چین اور تائیوان جنگ کے میدان میں آمنے سامنے آ چکے ہیں چین نے جہاں تائیوان کو چاروں طرف سے گھیر رکھا ہے تو تائیوان نے بھی جنگی تیاریاں شروع کر دی ہیں دونوں ملک ایک دوسرے کے سامنے ڈٹ گۓ ہیں ۔

 

دونوں ملکوں کی جنگی تیاریوں سے پوری دنیا اس وقت خوفزدہ ہے کیونکہ اگر ایک گولی بھی غلط چل گئ تو بہت بھیانک جنگ شروع ہو جاۓ گی حالات اتنے خراب ہو چکے ہیں کہ دونوں ملکوں کی فوجیں اور جنگی جہاز ایک دوسرے کے آمنے سامنے آ چکے ہیں ۔

 

چین کے جنگی جہازوں نے فوجی مشقوں کے دوران تائیوان کی سرحد عبور کر کے تائیوان سے محض 20 کلو میٹر کی دوری پر ڈیرے جما لیے ہیں تائیوان نے دعوٰی کیا ہے کہ چین نے جس طرح اسے گھیر رکھا ہے اور فوجی مشقیں کر رہا ہے تو وہ کسی بھی وقت حملہ کر سکتا ہے ۔

 

چین اور تائیوان کے درمیان جنگ کا خطرہ اس لیے بھی بڑھ گیا ہے کیونکہ تائیوان نے جس علاقے میں فوجی مشقیں شروع کی ہیں اس کے قریب ہی چین کے جنگی جہاز بھی تعینات ہیں مطلب کہ چین اور تائیوان کے درمیان تناؤ خطرناک موڑ تک پہنچ چکا ہے ۔

 

چین کے جنگی جہاز سمندر میں بارود برسا رہے ہیں اور تائیوان کے علاقے میں داخل بھی ہو رہے ہیں تائیوان نے بھی چین کو جواب دینے کیلیے تیاری کر لی ہے اور اپنی پوری ساحلی پٹی پر ایئر ڈیفنس سسٹم تعینات کر دیا ہے ۔

 

اگر چین کی فوج سمندر کے راستے تائیوان میں داخل ہوئ تو تائیوان وہیں سمندر میں ہی اس سے مقابلے کیلیے تیار ہے بے شک تائیوان کی فوجی طاقت چین کے مقابلے میں بہت کمزور ہے لیکن ان کے پاس امریکہ کے دیے گۓ ہتھیاروں کا بہت بڑا ذخیرہ موجود ہے ۔

 

اگر چین اور تائیوان کے درمیان جنگ چھڑی تو تائیوان امریکہ کی سٹنگر ، این ایل اے ڈبلیو اور ہارپون جیسی میزائل سے چین کو کرارہ جواب دے سکتا ہے امریکہ بھی تائیوان کی مدد کرنے کیلیے بہت سنجیدہ ہے 

user
وسیم حسن

تبصرے

بطور مہمان تبصرہ کریں:
+