یورپی ممالک پر اس وقت چرنوبل دھماکے سےدس گنا خطرناک دھماکے کا خوف منڈلا ررہا ہے

یوکرین میں واقع زیپورزیا نیو کلیئر پلانٹ پر اس وقت تمام دنیا کی نظریں لگی ہوئ ہیں کیونکہ اگر اس نیو کلیئر پلانٹ میں دھماکہ ہوا تو اس کا نتیجہ کیا ہو گا ؟ تباہی ایک بہت چھوٹا لفظ ہے اس پلانٹ سے ایسی جان لیوا شعائیں نکلیں گی جن کا خطرناک اثر کئ کلو میٹر تک ہو گا ۔

 

اور ان شعاؤں سے کینسر اور اس جیسی کئ اور خطرناک بیماریاں پھیلیں گی پچھلے کئ دنوں سے لگاتار یہ خطرہ محسوس کیا جا رہا ہے کہ زیپورزیا پلانٹ میں کبھی بھی حادثہ ہو سکتا ہے اور اگر ایسا ہوا تو یورپ کے کتنے ملک اس تباہی کی زد میں آ سکتے ہیں اس سوال کو لے  کر الجزیرہ نے ماہرین کے حوالے سے ایک رپورٹ جاری کی ہے ۔

 

اس رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ اس وقت زیپورزیا نیوکلیر پلانٹ پورے یورپ کیلیے ایک سنگین مسئلہ ہے اگر غلطی سے بھی اس پلانٹ کے قریب کوئ دھماکہ ہوا تو ہزاروں لاکھوں لوگوں کی جان جا سکتی ہے اگر اس پلانٹ میں پانی کا بہاؤ رک گیا تو ایٹمی پلانٹ کا ایندھن پگھلنے لگے گا ایندھن پگھلنے سے درجہ حرارت بڑھ جاۓ گا اور نیو کلیئر ری ایکٹر پھٹ جاۓ گا ری ایکٹر پھٹنے سے پورے علاقے میں تابکاری شعائیں پھیل جائیں گی ۔

 

اگر ایسا ہوا تو دنیا کو ایک بار پھر یوکرین کے شہر چرنوبل میں 26  اپریل 1986 ء  جیسے حادثے کا سامنا کرنا پڑے گا 1986 ء میں چرنوبل میں ایٹمی پلانٹ کے ری ایکٹر نمبر 4 کا درجہ حرارت بہت بڑھ گیا اور دھماکے کے نتیجے میں ہزاروں افراد موقعے پر ہلاک ہو گۓ پلانٹ کے ارد گرد کا علاقہ خالی کروا لیا گیا اور پھر 30 برس تک وہ علاقہ یونہی خالی رہا ۔

 

اب اگر زیپورزیا پلانٹ میں دھماکہ ہوا تو اس کی زد میں یورپ کے کئ ملک ہوں گے اور تابکاری شعائیں بڑے پیمانے پر پھیل جائیں گی ماہرین کا کہنا ہے کہ شروع میں ان تابکاری شعاؤں کا پتہ نہیں چلے گا یہ آہستہ آہستہ وار کریں گی پھر ہزاروں لوگ ان شعاؤں کے نقصانات سے ڈر کر علاقے کو چھوڑ دیں گے لوگوں میں اس حادثے کے جان لیوا آثار نظر آنے لگیں گے  یورپ کے کسی بھی کونے تک اس حادثے کے آثار پھیل سکتے ہیں ۔

 

دوسرا سوال یہ ہے کہ اس حادثے میں موقعے پر کتنے افراد کی جان جا سکتی ہے ؟ تو اس سوال کا جواب یہ ہے کہ یہ حادثہ چرنوبل دھماکے سے دس گنا خطرناک ہو سکتا ہے چرنوبل دھماکے میں یہ کہا گیا تھا کہ پانچ ہزار افراد ہلاک ہوۓ تھے تو اس طرح اگر زیپورزیا پلانٹ میں حادثہ ہوا تو 50 ہزار افراد کی جان جا سکتی ہے 

user
وسیم حسن

تبصرے

بطور مہمان تبصرہ کریں:
+