امریکہ کے خفیہ فوجی ٹھکانے ایریا 51 کا روس اور چین نے پتہ لگا لیا ہے
- 15, اگست , 2022
دنیا جیسے جیسے ترقی کر رہی ہے سائنس اور ٹیکنالوجی کی دنیا میں نت نئ ایجادات ہو رہی ہیں ویسے ہی ہتھیاروں کی دوڑ میں بھی طاقتور ملک ایک دوسرے سے آگے نکلنے کی دھن میں مگن ہیں اور کئ ملک اپنیی معیشت کا نصف حصہ بھی ہتھیاروں کی تیاری میں لگانے کیلیے تیار ہیں
ہتھیاروں کی اس دوڑ میں امریکہ ، روس ، چین ، شمالی کوریا ، ترکیہ وغیرہ ایک دوسرے سے آگے نکلنا چاہتے ہیں امریکہ نے اپنے دشمنوں سے ایک قدم آگے جانے کے چکر میں اپنا خفیہ فوجی ٹھکانہ ایریا 51 کے نام سے بنا رکھا ہے ۔
امریکہ کے اس پاور سینٹر کے ایکٹویٹ ہونے کی وجہ یوکرین میں روس کے جدید اورخطرناک ہتھیاروں کا استعمال ہے 18 جولائ 2022 ء میں امریکہ نے اپنی سب سے طاقتور میزایل کا ٹیسٹ کیا لیکن نتیجتاً امریکہ کی یہ میزائل روس اور چین کی میزائلوں کے سامنے نہ ٹھہر سکی روس کی ذرکون میزائل کے مقابلے میں امریکہ کی یہ میززائل بہت معمولی لگنے لگی کیونکہ امریکہ کی یہ میزائل 6000 کلو میٹر فی گھنٹہ کی رفتارحاصل کر پائ جبکہ روس کی ذرکون میزائل کی رفتار 11025 کلو میٹر فی گھنٹہ ہے ۔
یوکرین میں ذرکون میزائل کے دھماکے دنیا دیکھ چکی ہے حالانکہ روس نے ان میزائلوں میں ایٹمی ہتھیار نہیں لگاۓ تھے لیکن پھر بھی ان حملوں نے یوکرین کے کئ شہروں کی اینٹ سے اینٹ بجا دی اب روس بہت جلد یوکرین میں ایٹمی ذرکون کی تعیناتی کرنے والا ہے اور امریکہ ابھی اپنی میزائل کے ٹیسٹ میں الجھا ہوا ہے ۔
امریکہ کے ہتھیاروں سے پردہ اٹھنے کا مطلب ہے امریکہ کی طاقت سے دشمنوں کی آگاہی کیونکہ امریکہ اپنے انہی ہتھیاروں کے بل بوتے پر دنیا کا دادا بنا ہوا ہے اور امریکہ کے اس فوجی ٹھکانے میں انسان تو بہت دور کی بات ہے اس کے قریب کوئ پرندہ بھی پر نہیں مار سکتا ۔
لیکن امریکہ کے اس خفیہ ٹھکانے ایریا 51 میں جو کچھ ہو رہا ہے اس پر امریکہ کے دشمنوں کی پوری نظر ہے روس سے زیادہ چین ایریا 51 میں زیارہ دلچسپی ظاہر کر رہا ہے اور چین تائوان کی مدد کرنے والے امریکہ کو سبق سکھانے کی دھمکی بھی لگاتار دے رہا ہے اور چین نے بھی ایک نہیں بلکہ کئ خفیہ فوجی اڈے بنا رکھے ہیں کہیں ریگستان میں تو کہیں زمین دوز چین نے ہتھیاروں کے بازار سجا رکھے ہیں ۔
تبصرے