نینسی پیلوسی کے بعد امریکہ کے پانچ سیاستدانوں کا تائوان دورہ اور اہم بیان

چین کی فطرت ہی اصل میں چین کی طاقت ہے چین وہ کبھی نہیں کرتا جو وہ کہتا ہے اور جو کچھ وہ کر گزرتا ہے اس کے متعلق اپنے  دشمنوں کو خبر ہی نہیں ہونے دیتا اسی لیے امریکہ کو لگا تھا کہ چین تائوان کو لے کر جیسے بڑی بڑی باتیں کرتا ہے ویسے ہی بڑے بڑے ہتھیاروں سے جنگی مشقیں بھی کرے گا اسی لیے امریکہ نے اپنا جاسوسی  ذخیرہ چین پر نظر رکھنے  کیلیے لگا دیا ہے جو چین کی فوجی مشقوں پر پوری نظر رکھے ہوۓ ہے ۔

 

 چین نے ڈرل کے ذریعے ون چائنہ پالیسی کو تو دنیا کے سامنے رکھا لیکن امریکہ جیسے ملک کو بھی اپنی اصلی طاقت کی بھنک تک لگنے نہیں دی اب ایک مرتبہ پھر چین نے تائوان اور امریکہ کو اپنی طاقت دکھانے کیلیے پہلے سے بھی زیادہ خطرناک جنگی مشقوں کا اعلان کیا ہے ۔

 

دعوٰی کیا جا رہا ہے کہ چین اب تائوان کے ارد گرد جو جنگی مشقیں انجام دے گا اس میں چین کے سب سے خطرناک ہتھیاروں کی نمائش ہو گی تائوان کو بھی یہ اندازہ ہو گیا ہے کہ چین کسی بھی وقت حملہ کر سکتا ہے کیونکہ نینسی پیلوسی کے تائوان دورے سے چین تائوان پر آگ بگولہ ہو گیا تھا لیکن ابھی نینسی کے دورے کو بارہ دن بھی نہیں گزرے ہیں کہ امریکہ کے لگاتار پانچ سیاستدانوں نے تائوان کا دورہ کیا ہے جس سے چین کی عداوت کی آگ مزید بھڑک گئ ہے ۔

 

چین نے اب تائوان کے خلاف جنگ کی آخری تیاری شروع کر دی ہے چین کے 22 ہوائ جہازوں نے تائوان کی گھیرہ بندی کی سمندر سے لے کر آسمان تک چین نے تائوان کو گھیر رکھا ہے جس سے تائوان بھی لگاتار پریشان ہے کیونکہ چین کے جنگی طیاروں نے تائوان کی سرحد بھی کئ بار عبور کی جس سے کسی بھی وقت دونوں ملک ٹکرا سکتے ہیں ۔

 

چین اور تائوان کو الگ کرنے والی حد بندی کو چین ہمیشہ ہی رد کرتا رہا ہے اس لیے چین کے جنگی طیارے اپنی مرضی سے تائوان میں داخل ہو رہے ہیں 

user
وسیم حسن

تبصرے

بطور مہمان تبصرہ کریں:
+