یورپ کیلیے شدید موسم سب سے بڑی آفت بنا ہوا ہے

روس یوکرین جنگ نے پورے یورپ کو بدحال کر رکھا ہے تیل اور گیس کی قلت سے بڑھتی مہنگائ نے یورپ کی کمر توڑ کر رکھ دی ہے پھر اناج کی کمی ان کیلیے ایک اور آفت بنی اور اب یہ کہا جا رہا ہے کہ موسم بھی اس بار یورپ کیلیے موافق نہیں ہے اور یورپ کیلیے اس بار گرمی ایک مصیبت بنی ہوئ ہے ۔

 

شدید گرمی کی وجہ سے یورپ کی ندیاں خشک ہو رہی ہیں جس سے یورپ کو ایک بڑا جھٹکا لگنے کا خطرہ ہے کیونکہ ان ندیوں سے یورپ کے کاروبار میں بہت نقصان ہو رہا ہے پہلے ہی یوکرین میں جنگ کی وجہ سے یورپ کے سمندری راستے بند ہو چکے ہیں اور ندیاں سوکھنے سے یورپ کے الگ الگ ملکوں میں ہونے والا کاروبار بھی متاثر ہو رہا ہے ۔

 

یورپ میں اس دفعہ پڑنے والی گرمی پچھلے کئ سالوں کا ریکارڈ توڑ رہی ہے اور اس گرمی کی وجہ سے یورپ کی ندیوں میں پانی تیزی سے سوکھ رہا ہے خاص طور پر رائن ندی میں پانی کم ہونے کی وجہ سے جرمنی کی حالت خراب ہو رہی ہے اور جرمنی کیلیے مال ایک جگہ سے دوسری جگہ پہنچانا مشکل ہو رہا ہے ۔

 

رائن  ندی سوئٹزر لینڈ کی پہاڑیوں سے نکلتی ہے  اور جرمنی سے گزرتی ہوئ ہالینڈ پہنچتی ہے  جرمنی کا بہت سا سامان رائن ندی کے ذریعے ہالینڈ کے بڑے بڑے شہروں تک پہنچتا ہے جرمنی سے ایک اور بڑی ندی ڈینیوب بھی نکلتی ہے یہ ندی یورپ کے دس ملکوں سے گزرتی ہے اور پھر بلیک سی میں جا ملتی ہے ۔

 

ان دونوں ندیوں سے تقریباً اٹھارہ ملکوں کے درمیان تجارت ہوتی ہے لیکن اس سال ان ندیوں میں پانی اتنا کم رہ رہا ہے کہ جہاز پورا مال لاد کر ندی میں اتر ہی نہیں سکتے کیونکہ رائن ندی میں کئ جگہیں ایسی ہیں جہاں پانی کی اونچائ آدھا میٹر بھی نہیں ہے اس لیے اب ان جہازوں میں مال ایک چوتھائ سے بھی کم لادا جا رہا ہے  ۔

 

جس کی وجہ سے کارخانوں میں تیار کردہ مال گاہکوں تک نہیں پہنچ پا رہا اور مال پہنچانے کے کرایے چار گنا بڑھنے سے مہنگائ آسمان چھونے لگی ہے گیس کی قلت سے مہنگائ پہلے ہی بڑھ چکی  ہے ۔

user
وسیم حسن

تبصرے

بطور مہمان تبصرہ کریں:
+