شمالی کوریا نے امریکہ کی پروا کیے بغیر جنوبی کوریا پر دو میزائلیں داغ دیں

روس اور چین کے علاوہ ایک اور ملک ایسا ہے جسے امریکہ کا کوئ خوف نہیں اور جو دشمن کی آنکھوں میں آنکھیں ڈال کر بات کرتا ہے وہ ملک شمالی کوریا ہے  جس نے جنوبی کوریا  کے قریب سمندر میں دو میزائلیں داغ کر جنوبی کوریا کو اپنی طاقت دکھائ ہے اور اسے ڈرانے کی کوشش کی ہے ۔

 

شمالی کوریا نے یہ میزائلیں ایسے وقت میں داغی ہیں جب 22 اگست کو جنوبی کوریا اور امریکہ مل کر جنگی مشقیں شروع کرنے والے ہیں شمالی کوریا نے جنوبی کوریا کو جنگی مشقوں سے پہلے ہی یہ جتا دیا ہے کہ اگر جنوبی کوریا نے امریکہ کے ساتھ مل کر اس کے خلاف کوئ کاروائ کی تو اسے گھمبیر نتائج بھگتنے ہوں گے ۔

 

شمالی کوریا کو نہ تو جنوبی کوریا کا ڈر ہے اور نہ ہی اس کا ساتھ دے رہے امریکہ کا کوئ خوف ہے کم جونگ اون ان دونوں ملکوں کو اپنی طاقت دکھانا چاہتے ہیں اور یہ بتانا بھی چاہتے ہیں  کہ وہ کسی سے نہیں ڈرتے ویسے بھی شمالی  کوریا کو جنوبی کوریا ایک آنکھ نہیں بھاتا خصوصاً جب سے وہاں نۓ صدر نے عہدہ سنبھالا ہے تو کم اور زیادہ غصے میں آ گۓ ہیں ۔

 

کم جونگ نے اپنے ایک بیان میں صاف کہا ہے کہ اگر جنگ ہوئ تو وہ ایٹمی ہتھیار چلانے سے بھی باز نہیں آئیں گے شمالی کوریا نے یہ دھمکی صرف ڈرانے کیلیے  نہیں دی بلکہ شمالی کوریا اس سال لگاتار میزائل ٹیسٹ کرتا رہا ہے جن میں 14 بلیسٹک میزائلیں شامل ہیں ۔

 

امریکہ کی ہی ایک نیوز ایجنسی نے دعوٰی کیا ہے کہ شمالی کوریا کے پاس 200 ایٹمی ہتھیار موجود ہیں اور وہ ہر سال 12 نۓ ایٹمی ہتھیار بنا سکتا ہے اس دعوے کے مطابق شمالی کوریا کی دھمکیوں کو نظر انداز نہیں کیا جا سکتا ۔

 

 

user
وسیم حسن

تبصرے

بطور مہمان تبصرہ کریں:
+