چینی فوج کی کثیر تعداد میں روس روانگی سے امریکہ کے ہاتھ پاؤں پھول گۓ

چین تائوان کو لگاتار ڈرا رہا ہے آج تائوان کے قریب چین کے 21 لڑاکا طیارے دیکھے گۓ ہیں اور سمندر میں بھی تائوان کے قریب چین کے پانچ بحری بیڑے دکھائ دیے ہیں تائوان اس لیے پریشان ہے کہ سمندر اور آسمان میں لگاتار چین اپنی طاقت دکھا رہا ہے ۔

 

تائوان کی پریشانی اس لیے بھی بڑھی ہوئ ہے کیونکہ چینی فوج کی ایک کثیر تعداد روس جا رہی ہے اور کہا یہ جا رہا ہے کہ چین کی فوج روسی فوج کے ساتھ مل کر ووسٹوک میں فوجی مشقیں کریں گی ان فوجی مشقوں کو ووسٹوک 2022ء ملٹری ڈرلز کا نام دیا گیا ہے ۔

 

ان فوجی مشقوں میں روس اور چین کے بڑے بڑے ٹینک بھی شامل ہوں گے ویسے تو اس طرح کی فوجی مشقیں ہر سال ہوتی ہیں لیکن یہ بھی کہا جا رہا ہے کہ شی جنپنگ بھی پیوٹن کے یوکرین پر حملے کی طرح تائوان پر حملہ کر سکتے ہیں ۔

 

چین اور روس کی فوجی مشقوں کے حوالے سے کئ سوال اٹھ رہے ہیں کہ کیا چین اور روس مل کر ہی تائوان پر حملہ بھی کریں گے ؟ کیا چین اور روس کے درمیان کوئ نیا ملٹری سمجھوتہ ہوا ہے ؟ کیا تائوان پر حملے سے پہلے چین کے جوانوں کی روس میں ٹریننگ ہے ؟

 

یہ سوال چینی فوج کی روس روانگی پر اٹھ رہے ہیں کیونکہ ان فوجی مشقوں میں دنیا کی دو طاقتور فوجیں شامل ہو رہی ہیں روس جو دنیا کی دوسری طاقتور فوج مانی جاتی ہے اور دوسری چین کی فوج جو دنیا کی طاقتور فوجوں میں تیسرے نمبر پر ہے ۔

 

روسی فوج کے پاس پندرہ ہزار پانچ سو اٹھانوے ٹینک ہیں اور چین کے پاس نو ہزار ایک سو پچاس ٹینک ہیں روسی فوج کے پاس تین ہزار چار سو انتیس ایئر کرافٹس ہیں اور چینی فوج کے پاس دو ہزار آٹھ سو ساٹھ ایئر کرافٹس ہیں روس کے پاس چوالیس سب مرین ہیں جبکہ چین کے پاس سڑسٹھ سب مرین ہیں اور روسی فوج کی تعداد سات لاکھ چھیاسٹھ ہزار ہے جبکہ چینی فوج کی تعداد تئیس لاکھ ہے ۔

 

اس سے اندازہ لگایا جا سکتا ہے کہ اگر چین اور روس ایک ساتھ کسی کا مقابلہ کریں تو دشمن کیسے ٹھہر سکتا ہے چاہے وہ دشمن سپر پاور امریکہ ہی کیوں نہ ہو امریکہ ہی وہ ملک ہے جس کی وجہ سے یوکرین کی جنگ میں ابھی تک زیلینسکی کی فوج نے یوکرین کا جھنڈا جھکنے نہیں دیا اور امریکہ کے دم پر ہی تائوان جیسا چھوٹا سا ملک بھی چین کو آنکھیں دکھا رہا ہے ۔

 

لیکن اگر چین اور روس دونوں مل جائیں تو امریکہ جیسا طاقتور ملک بھی ان کے سامنے کمزور پڑ جاۓ گا کیونکہ بزنس انسائڈر کی 2021ء کی ایک رپورٹ کے مطابق امریکہ کی فوج کو اس لیے طاقتور مانا جاتا ہے کیونکہ اس کی فوج کے پاس آٹھ ہزار آٹھ سو اڑتالیس ٹینک ہیں ، پندرہ ہزار آٹھ سو ترانوے ایئر کرافٹس ہیں ، بہتّر سب مرین ہیں اور اس کی فوج میں چودہ لاکھ فوجی ہیں ۔

user
وسیم حسن

تبصرے

بطور مہمان تبصرہ کریں:
+