امریکہ نے روس سے چند کلو میٹر کے فاصلے پر بم گرا کر ایک اور جنگ چھیڑ دی ہے
- 20, اگست , 2022
روس اور یوکرین جنگ میں جو بائیڈن نے ایک بار پھر پیوٹن کے غصے کو ہوا دی ہے اس نے روس سے صرف چند کلو میٹر کے فاصلے پر بم گرا کر یورپ میں تیسری بڑی جنگ کی گھنٹی بجا دی ہے کیونکہ اس کے جواب میں پیوٹن نے بھی اپنا ایسا ایٹمی ہتھیار تعینات کر دیا ہے جو صرف سات منٹ میں لندن سمیت پورے یورپ کو بھسم کر دے گا ۔
یوکرین کی لگاتار مدد کرنے کے ساتھ ساتھ اب امریکہ نے روس کے قریب اپنے خطرناک ہتھیاروں کی تعیناتی شروع کر دی ہے جن سے کسی بھی وقت یورپ میں بڑی جنگ شروع ہو سکتی ہے امریکہ نے روس سے صرف 400 کلو میٹر کی دوری پر ناروے اور سویڈن کی فضا میں امریکہ کے بی 52 ایچ نے اڑان بھر کر بم گرانے کی مشق کی ۔
امریکہ کے بمبرز کے ساتھ ساتھ ناروے کے دو ایف 35 جنگی طیارے اور سویڈن کے دو جنگی طیارے بھی شامل تھے امریکہ کے ان بمبرز طیاروں کی مشقوں سے روس امریکہ اور یورپ کے درمیان تناؤ مزید بڑھ گیا ہے کیونکہ نیٹو اور امریکہ کی نظر اب کلیننگراڈ پر ہے ۔
سویڈن اور فن لینڈ کے نیٹو میں شامل ہونے سے بحیرہ بالٹک میں نیٹو نے روس کو ہر طرف سے گھیر لیا ہے اب بحیرہ بالٹک میں کلیننگراڈ ہی روس کا واحد علاقہ ہے جو نیٹو کے درمیان ہے اس علاقے پر قبضہ کرنے کیلیے امریکہ نے برطانیہ ایئر پورٹ پر اپنے بمبرز تعینات کر رکھے ہیں ۔
امریکہ یورپ میں اپنے ہتھیاروں کی تعیناتی کر کے روس کو اکسا رہا ہے اس لیے روس نے بھی اب نیٹو اور امریکہ کو کرارہ جواب دینے کا فیصلہ کر لیا ہے رپورٹ کے مطابق روس نے کلننگراڈ کے ہوائ اڈے پر اپنے ایسے ہتھیاروں کی تعیناتی کر دی جن کو کوئ راڈار بھی نہیں پکڑ سکتا اور پیوٹن نے یورپی ملکوں کو سات سے دس منٹ میں نیست و نابود کرنے کی دھمکی بھی دے دی ہے ۔
اس کا مطلب ہے کہ اگر امریکہ کے بمبر طیاروں اور جنگی طیاروں نے آسمان سے روس میں داخل ہونے کی کوشش کی تو بحیرہ بالٹک سے لے کر یورپ تک تباہی مچ سکتی ہے روس اور امریکہ کے اس بڑھتے ہوۓ تناؤ سے ایٹمی جنگ شروع ہو سکتی ہے
تبصرے