پیوٹن نے ڈاریا کی موت کا بدلہ لینے کیلیے تیاری مکمل کر لی ہے

روس یوکرین جنگ کو آج چھ مہینے کا عرصہ گزر چکا ہے لیکن جنگ بدستور جاری ہے آج یوکرین میں ڈونباس کے آسمان میں روس اور یوکرین کے لڑاکا طیارے آمنے سامنے آ گۓ یوکرین کے لڑاکا طیارے نے روس کے جہاز پر میزائل حملہ کیا ۔

 

ڈونس میں بھی روس کے فوجی ٹھکانے پر یوکرین نے حملہ کیا حملے میں روس کے فوجی ٹھکانے کو نقصان پہنچانے کا دعوٰی بھی کیا جا رہا ہے روس نے بھی آج یوکرین کے اڑیسہ پر حملہ کیا جس میں یوکرین کا ایک ڈپو تباہ ہو گیا جس میں امریکہ سے ملی ہمارس کو رکھا گیا تھا ۔

 

روس نے اب یوکرین سے مقابلے کیلیے کلیننگراڈ میں اپنے سب سے خطرناک ہتھیاروں کی تعیناتی کر دی ہے روس نے اپنے اکتیس لڑاکا طیارے خطرناک میزائلوں سے لیس کر کے تعینات کیے ہیں ۔

 

یوکرین کیلیے کل کا دن بہت خوفناک ہو سکتا ہے روس یوکرین پر کسی بھی وقت بڑا حملہ کر سکتا ہے اور ماسکو میں ڈاریا ڈوگین کی موت کے بعد روس اور بھی آگ بگو لہ ہو چکا ہے اسی لیے زیلینسکی نے کیو سمیت کئ شہروں میں عوام کے جمع ہونے پر پابندی لگا دی ہے کیونکہ اب یوکرین کیلیے بڑا خطرہ پیدا ہو چکا ہے ۔

 

زیلینسکی نے یہ خدشہ ظاہر کیا ہے کہ روس یوکرین پر بڑا حملہ بھی کر سکتا ہے پورے یوکرین کو ہنگامی حالات کیلیے تیار رہنے کا اعلان جاری کر دیا گیا ہے خار کیو میں کرفیو لگا دیا گیا ہے کیو میں اور دوسرے شہروں میں بھی بڑے اکٹھ پر پابندی لگا دی گئ ہے اور اس دفعہ یوکرین میں یوم آزادی نہ منانے کی تجویز بھی پیش کی گئ ہے ۔

 

روس آئندہ چوبیس گھنٹوں میں کسی بھی وقت حملہ کر سکتا ہے کیونکہ یوکرین نے ماسکو پر میزائل حملہ کر کے روس کو اکسایا ہے اسی لیے اب اسے یقین ہے کہ روس اسے نہیں چھوڑے گا اور ایسا ہی ہونا چاہئے کیونکہ اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل نے یوکرین پہنچ کر زیلینسکی کے ساتھ بات چیت کی تھی وہ اب پیوٹن کے ساتھ بات چیت کی کوشش میں تھے اور وہ بات چیت کے ذریعے ہی جنگ کو ختم کرانا چاہتے تھے تو یوکرین نے اس موقعے پر ایسا قدم اٹھا کر روس کو ایک بار پھر جنگ لڑنے پر مجبور کر دیا ہے ۔

user
وسیم حسن

تبصرے

بطور مہمان تبصرہ کریں:
+