تائوان اب بھارت کی مدد سے چین کی برابری کے خواب دیکھ رہا ہے

چین سے تناؤ بڑھنے کی وجہ سے تائوان اب بھارت کی طرف امید بھری نظروں سے دیکھ رہا ہے کیونکہ بھارت اس سال اکتوبر کے مہینے میں انٹر پول یعنی انٹر نیشنل کریمینل پولیس آرگنائزیشن کی جنرل اسمبلی کی میزبانی کرنے والا ہے اور تائوان بھارت کی مدد سے انٹر پول ادارے میں شامل ہونا چاہتا ہے ۔

 

اقوام متحدہ کے بعد انٹر پول دنیا کا دوسرا بڑا ادارہ  ہے جس میں 195 ممالک شامل ہیں انٹر پول مختلف ممالک کی پولیس کے درمیان تعاون کی سہولت کو یقینی بناتا ہے اس ادارے کے ذریعے کسی فرار مجرم کی شناخت کروانے یا اسے پکڑنے کی سہولت حاصل کی جاتی ہے ۔

 

تائوان کو یہ یقین ہے کہ انٹر پول میں شامل ہونے کیلیے بھارت اس کی مدد ضرور کرے گا اور اگر ایسا ہو گیا تو تائوان انٹر پول کی جنرل اسمبلی میں بھی شامل ہو سکے گا اس سے ۔تائوان کی طاقت اور اہمیت میں بھی اضافہ ہو گا کیونکہ امریکہ سے نزدیکی کے بعد تائوان کے سر پر ہر وقت چین کے حملے کی تلوار لٹک رہی ہے ۔

 

چین مسلسل تائوان کو جنگی جہازوں اور میزائلوں کی گرج سے ڈرا رہا ہے اور سائبر حملوں سے بھی اسے نقصان پہنچانے کی کوشش کر رہا ہے چند دن پہلے ہی تائوان نے یہ دعوٰی کیا ہے کہ اس پر جو سائبر حملہ ہوا ہے اس کا ذمہ دار چین ہے ۔

 

تائوان اگر انٹرپول میں شامل ہو گیا تو چین کے اس طرح کے حملوں پر چین اس  ادارے کو جواب دہ ہو گا اور اس طرح ان سائبر حملہ آوروں کی جانچ بڑے پیمانے پر کی جا سکے گی اس لیے تائوان اس ادارے کی ممبر شپ حاصل کرنے کیلیے بھارت کی مدد مانگ رہا ہے ۔

 

دراصل تائوان 1984 ء تک انٹر پول کا حصہ تھا لیکن چین نے اسے اس ادارے سے نکال دیا تھا جس میں شامل ہونے کے وہ ایک بار پھر خواب دیکھ رہا ہے ۔

 

جہاں ایک طرف تائوان انٹر پول میں شامل ہو کر چین کی برابری کرنا چاہتا ہے وہیں دوسری طرف جاپان بھی ہتھیاروں کے معاملے میں اس کی برابری کرنے کی کوشش میں ہے اور امریکہ کی ہاں میں ہاں ملا کر تائوان کے ساتھ کھڑا ہونے کا دعوٰی بھی کر رہا ہے ۔

 

حالانکہ چین تائوان کے ساتھ ساتھ جاپان کو بھی جنگ کی دھمکی دے چکا ہے جس کے جواب میں اب جاپان نے بھی اپنی حفاظت کے نام پر ہتھیار اکٹھے کرنے شروع کر دیے ہیں تاکہ چین اس پر آسانی سے حملہ نہ کر سکے ۔

 

 

user
وسیم حسن

تبصرے

بطور مہمان تبصرہ کریں:
+