تائوان سے پہلے گوام چین کا نشانہ بن گیا

گوام جو کہ ماریا ناس کا سب سے بڑا اور جنوبی جزیرہ ہے جو ریاست ہاۓ متحدہ امریکہ کے علاقے کے طور پر زیرِ انتظام ہے اسے 1898 میں امریکہ کی ریاست سے منسوب کیا گیا تھا گوام میں امریکی فوج کی ایک بڑی چھاؤنی بھی موجود ہے ۔

 

چین سے گوام کا فاصلہ تقریباً 750 کلو میٹر ہے جبکہ امریکہ سے گوام کا فاصلہ 12000 کلو میٹر ہے اس جزیرے میں ایک لاکھ تریسٹھ ہزار لوگ بستے ہیں اس جزیرے کا ایک چوتھائ  حصہ فوج کے حوالے ہے  پینٹاگن نے امریکہ سے بھی زیادہ ہتھیار گوام میں رکھے ہوۓ ہیں ۔

 

گوام میں امریکہ نے اپنی چھاؤنیوں میں نیو کلیئر بمبر ز تعینات کر رکھے ہیں گوام میں امریکہ کے خفیہ فوجی اڈوں میں ایٹمی حملوں کیلیے سب مرین تعینات ہیں اور گوام کے جنوب میں پہاڑی کے نیچے امریکی ہتھیاروں کا بڑا ذخیرہ موجود ہے ۔

 

امریکہ کے انہی ہتھیاروں کے ذخیرے کو نیست و نابود کرنے کیلیے چین کی میزائلوں کے راڈار کا رخ گوام کی طرف ہے کیونکہ گوام کی وجہ سے ہی امریکہ کی پہنچ جنوبی چینی سمندر اور کوریا اور تائوان تک ہے اور تائوان میں  چین کا جنگ جیتنے کیلیے گوام کو تباہ کرنا ضروری ہے کیونکہ گوام سے ہی امریکہ جنوبی چینی سمندر میں چین کو دھمکا رہا ہے ۔

 

تائوان کو بچانے کیلیے امریکہ کا پہلے گوام کو بچانا ضروری ہے کیونکہ چین گوام  کے حوالے سے امریکہ کو واضح دھمکی دے چکا ہے کہ چین بھی جاپان نہیں ہے اور تائوان چین کا اپنا مسئلہ ہے اور اس میں مداخلت کی اجازت چین کسی کو نہیں دیتا  اور اگر امریکہ نے تائوان کے مسئلے پر چین کو للکارہ تو تائوان سے پہلے گوام کو تباہ کر دیا جاۓ گا ۔

user
وسیم حسن

تبصرے

بطور مہمان تبصرہ کریں:
+