فرانسیسی اخبار نے مودی سرکار کا چہرہ بے نقاب کر دیا

بریکنگ نیوز ٹوڈے : فرانسیسی اخبار نے ہندوستان کے معروف بلقیس بانو کیس کے مجرمان کی جلد رہائی کے فیصلے پر تبصرہ کرتے ہوئےکہا کہ ایسا لگتا ہے مسلمانوں کے خلاف کیے گئے جرائم، جرائم نہیں ہیں۔

 

نیوز ٹوڈے : یہ تبصرہ بیلجیئم کے فرانسیسی زبان میں شائع ہونے والے ایک اخبار نے کیا،تبصرے میں مسلمانوں کی حالت زار پر  کہا گیا کہ  ہندوستان کی سر زمین پر مسلم برادری کے خلاف جرائم کو ئی جرائم ہی نہیں سمجھے جاتے ۔

 

'ہندوستان میں مسلم مخالف پروگرام جاری ہے'کے عنوان سے شائع کردہ اپنی اس رپورٹ میں اخبار نے لکھا کہ ایک مسلم خاندان کے قتل کے 11 مجرمان کی رہائی اس مذہبی اقلیت پر ظلم کرنے والوں کے خلاف   ایک بہت بڑیا گواہی ہے ۔

 

فرانسیسی تجزیہ نگار  نے اپنی تحریر میں لکھا کہ یہ وہ معاملہ ہے جس پر ہندوستان نے توجہ نہیں دی ۔

 

نیوز الرٹ ٹوڈے : انہوں نے کہا کہ ایک ایسا جرم جو 15 اگست 2022ء کو دوبارہ سامنے آیا جب ریاست گجرات کے حکام نے گینگ ریپ اور 3 سال کی کمسن لڑکی سمیت 14 افراد کے قتل عام کے جرم میں عمر قید کی سزا پانے والے 11 افراد کو  اس مقدمے سے با عزت بری کر دیا ۔

 

انہوں نے واقع کی تفصیل بتاتے ہو ئے کہا کہ صرف ایک خاتون 21 سالہ بلقیس بانو زندہ بچ گئی تھیں جس کے ساتھ اس موقع پر زیادتی کی گئی اور اسے مردہ سمجھ کر چھوڑ دیا گیا ۔

 

اس اخبار میں تجزیہ نگار کی جانب سے انسانی حقوق کی پامالی کا بھی ذکر کیا گیا اور بھارتی حکومت  کو اس پر نظر ثانی کرنے کا کہا گیا ۔

 

مزید پڑ ھیں : ہمارے شہریوں کو زبردستی بھارتی فوج میں بھرتی کیا جا رہا ہے ، نیپالی وزیر خارجہ کا انکشاف

user
ماریہ عاشق

تبصرے

بطور مہمان تبصرہ کریں:
+