خیر سون کا علاقہ روس اور یوکرین دونوں کیلیے بہت اہم ہے دونوں اس کو کھونا نہیں چاہتے

 یوکرین کی جنگ میں روس کی فوج نے یوکرین کے کئ علاقوں پر قبضہ کر لیا ہے جن میں خیر سون بھی شامل ہے خیر سون یوکرین کا وہ علاقہ ہے جو روس اور یوکرین دونوں کیلیے بہت اہمیت رکھتا ہے کریمیا کا علاقہ جس پر روس نے 2014 ء میں قبضہ کر لیا تھا اس علاقے سے خیر سون 100 کلو میٹر کی دوری پر واقع ہے اور کئ سمندری راستے اس شہر سے نکلتے ہیں اس لیے یہ شہر دونوں ملکوں کیلیے بہت اہم ہے ۔

 

یوکرین نے خیر سون کو روس سے واپس لینے کیلیے ایک مرتبہ پھر کوششیں شروع کر دی ہیں یوکرین کی فوج نے یہ دعوٰی بھی کیا ہے کہ یوکرین کی فوج نے خیر سون کو حاصل کرنے کیلیے مضبوطی سے قدم بڑھانے شروع کر دیے ہیں اور یوکرین کی فوج نے خیر سون کو پانے کیلیے اپنی جان جھونکی ہوئ ہے ۔

 

زیلینسکی نے یہ دعوٰی بھی کیا ہے کہ وہ دشمن سے ہر اس چیز کو واپس لے کر ہی دم لیں گے جس پر روس کی فوج نے قبضہ کر رکھا ہے زیلینسکی کا یہ بیان اس وقت سامنے آیا ہے جب یوکرین کی جنگ کو آدھا سال گزر چکا ہے لیکن یہ لڑائ کسی نتیجے تک نہیں پہنچ سکی ۔

 

روس کی فوج نے خار کیو میں بھی حملے تیز کر دیے ہیں یوکرینی فوج نے خار کیو پر حملے کا ایک وڈیو جاری کیا ہے اور یہ دعوٰی کیا ہے کہ روس کی فوج نے خار کیو کے رہائشی علاقے پر میزائل حملہ کیا ہے جس سے ایک عمارت آگ کے شعلوں میں لپٹی دکھائ دی اس حملے میں چار لوگ ہلاک ہوگۓ اور کئ لوگ شدید زخمی ہو گۓ ۔

 

روس اور یوکرین کے درمیان جنگی حالات ایسے ہو چکے ہیں کہ نہ تو ہار جیت کا فیصلہ ہو پا رہا ہے اور نہ ہی دونوں ملکوں کی فوجیں اپنے اپنے دائروں سے باہر نکل رہی ہیں اور اب یہ جنگ یوکرین کے جنوبی حصے کی طرف بڑھ رہی ہے اور یہی وہ حصہ ہے جہاں زیپورزیا پلانٹ بھی ہے یعنی اس وقت حالات بہت سنگین ہو چکے ہیں اور زیلینسکی نے خود یہ پریشانی ظاہر کی ہے کہ کس وقت کیا ہو جاۓ کسی کو کچھ معلوم نہیں ۔

 

یوکرین میں ایک بار بارودی بادل کچھ تھمے تھے لیکن اب پھر سے کھل کر برسنے لگے ہیں جنگی آگ دوبارہ بھڑکنے لگی ہے اور روس نے حملے ایک بار پھر تیز کر دیے ہیں اور یوکرین کے بڑے حصے میں ایک بار پھر خطرناک جنگ شروع ہو چکی ہے ۔

user
وسیم حسن

تبصرے

بطور مہمان تبصرہ کریں:
+