زیپورزیا پلانٹ کے معائنے کے دوران یوکرین کے حملہ آوروں کو روسی فوج نے رنگے ہاتھوں پکڑ لیا

روس یوکرین جنگ شروع ہوۓ چھ مہینے سے زیادہ کا عرصہ گزر چکا ہے اور اس دوران مارچ میں ہی روس کی فوج نے یوکرین کے زیپورزیا پلانٹ پر قبضہ کر لیا تھا زیپورزیا پاور پلانٹ یوکرین میں واقع ہے اور یہ پورے یورپ کا سب سے بڑا اٹامک پاور پلانٹ ہے ۔

 

روس کے اس پاور پلانٹ پر قبضے کے بعد سے ہی اس کے ارد گرد زبردست گولہ باری جاری ہے اور ان گولوں اور بارود کی وجہ سے اس پلانٹ میں  ٹمریچر تیزی سے بڑھ رہا ہے اور اب اس پلانٹ میں  36 سال پرانے چر نوبل پلانٹ جیسے حادثے کی پیش گوئ کی جا رہی ہے ماہرین کے اس دعوے نے پورے یورپ کے رونگٹے کھڑے کر دیے ہیں ۔

 

اقوام متحدہ کا ادارہ آئ اے ای اے یعنی انٹرنیشنل اٹامک انرجی ایجنسی بار بار اس پلانٹ کا معائنہ کرنے کی اجازت مانگ رہی تھی تاکہ وہاں حالات پر قابو پایا جا سکے اور کسی بڑے حادثے سے بچا جا سکے کافی کوششوں کے بعد اس ایجنسی کو یوکرین میں موجود زیپورزیا پاور پلانٹ کے معائنے کی اجازت  مل گئ ۔ 

 

لیکن اس ادارے کے ماہرین جس راستے سے گزر کر اس پاور پلانٹ میں پہنچے تھے اسی راستے کو نشانہ بنا دیا گیا اور وہاں گولہ باری شروع کر دی گئ یوکرین نے اس حملے کا الزام روس کی فوج پر لگا دیا لیکن روس بھی چپ نہیں بیٹھا اور روس کی فوج نے الٹا یوکرین پر گولہ باری کرنے اور حملہ کرنے کا الزام لگا دیا بلکہ روس کی فوج نے ایک وڈیو جاری کر کے یہ ثابت بھی کر دیا کہ یوکرین کا منصوبہ زیپورزیا پاور پلانٹ پر ایک بہت بڑا حملہ کرنے کا تھا ۔

 

روس نے یہ بھی کہا ہے کہ یوکرین زیپورزیا پلانٹ پر عین اس وقت حملہ کرنے والا تھا جب آئ اے ای اے کی ٹیم وہاں پہنچنے والی تھی لیکن روس نے یوکرین کے اس منصوبے پر پانی پھیر دیا ۔

 

روس نے یوکرین کے اس منصوبے کا جو وڈیو جاری کیا ہے اس میں کچھ روسی فوجی زبردستی ایک فلیٹ میں گھستے دکھائ دیے اور وہاں داخل ہوتے ہی انھوں نے وہاں موجود دو لڑکوں کو گھیر لیا ان کی پٹائ کی اور روسی فوج  وہاں سے مشین گن ، لاؤنچر اور بموں کا ذخیرہ بھی برآمد کرتی دکھائ دی یوکرین کے ان دہشتگردوں کے پاس زیپورزیا پاور پلانٹ کے پورے نقشے کے متعلق معلومات بھی تھیں ۔

user
وسیم حسن

تبصرے

بطور مہمان تبصرہ کریں:
+