چین نے تائوان پر حملے کیلیے اکتوبر کا مہینہ دو اہم وجوہات کی بنا پر چنا ہے

چین نے تائوان پر حمملے کا وقت مقرر کر لیا ہے سمندر سے لے کر آسمان تک چین نے تمام جنگی تیاریاں مکمل کر لی ہیں اور یہ خبر پوری دنیا کو ہلانے والی ہے چین کے انداز سے پہلے ہی یہ قیاس آرائیاں ہو رہی تھیں کہ چین کسی بھی وقت تائوان پر حملہ کر سکتا ہے ۔ 

 

چین نے تقریباً ڈیڑھ ماہ سے جس طرح تائوان کے گرد گھیرہ تنگ کر رکھا ہے اور جو لگاتار جنگی مشقیں کر رہا ہے اس سے صاف ظاہر ہے کہ اس کے ارادے بہت خطرناک ہیں اور وہ اتنی آسانی سے تائوان کو چھوڑنے والا نہیں ہے ۔

 

تائوان خود بھی کئ بار یہ دعوٰی کر چکا ہے کہ چین نے جنگی مشقوں کے دوران جو ہتھیار استعمال کیے ہیں وہ ایک خطرناک جنگ کا حصہ ہیں اس لیے اب چین کی طرف سے جو نئ خبر سامنے آئ ہے اس پر یقین کیا جا سکتا ہے ۔

 

چین کے ہی جنگی ماہرین نے یہ دعوٰی کیا ہے کہ چین بہت جلد تائوان پر حملہ کر دے گا اس کیلیے اکتوبر کا مہینہ مقرر کیا گیا ہے اکتوبر میں کسی بھی وقت چینی فوج تائوان میں داخل ہو سکتی ہے اور حملہ کر سکتی ہے چین نے حملے کیلے تائوان سٹریٹ کے قریب اپنی فوج اور جنگی ہتھیار جمع کر رکھے ہیں ۔

 

اگر چین نے اکتوبر میں تائوان پر حملہ کر دیا تو چین اور امریکہ کے درمیان جنگ چھڑ سکتی ہے لیکن سوال یہ ہے کہ چین نے تائوان پر حملے کیلیے اکتوبر کے مہینے کا انتخاب ہی کیوں کیا ہے تو اس کی بھی وجہ ہےاور وہ یہ کہ ۔۔۔

 

تائوان چونکہ چاروں اطراف سمندر سے گھرا ہوا ہے اس لیے چین سمند یا آسمان سے ہی تائوان پر حملہ کر سکتا ہے اور چین سمندری راستے سے تائوان سٹریٹ کے ذریعے ہی اپنی فوج کو تائوان بھیجے گا لیکن ستمبر تک تائوان سٹریٹ میں تیز اور طوفانی ہوائیں چلتی ہیں اوراس طرح اس کی فوج کو پریشانی ہو سکتی ہے لیکن اکتوبر میں سمندری حالات بہتر ہو جاتے ہیں ۔

 

دوسری طرف تائوان نے بھی چین کے حملے کو نا کام بنانے کیلیے پختہ انتظامات کر رکھے ہیں اس نے چین کے آسمانی حملوں کو روکنے کیلیے ڈیفنس سسٹم تعینات کر رکھے ہیں اور سمندر کے کنارے بھی تائوان نے چینی حملوں کا مقابلہ کرنے کی تیاریاں مکمل کر رکھی ہیں  ان میں ہارپون میزائل اور ایف 16  اور ایم آر ایم میزائلیں شامل ہیں ۔

user
وسیم حسن

تبصرے

بطور مہمان تبصرہ کریں:
+