جرمنی میں بڑھتے ہوۓ مسائل کے خلاف احتجاج کرتے ہوۓ ہزاروں لوگ سڑکوں پر نکل آۓ

روس نے یوکرین جنگ کے شروع میں ہی یورپی ملکوں کو روس پر پابندیاں لگانے کا انجام بھگتنے کی دھمکی دے دی تھی لیکن یورپی ملک پھر بھی باز نہیں آۓ اور روس سے دشمنی نبھاتے ہوۓ یوکرین کو مدد جاری رکھی ۔

 

اب روس نے ان دھمکیوں کو سچ کر دکھانا شروع کر دیا ہے اور اس نے یورپی ملکوں کو گیس کی سپلائ روک دی ہے ایک ہفتے سے روس نے یورپ کو گیس کی سپلائ روک رکھی ہے جس سے اب یورپ کو روس یوکرین جنگ کا خمیازہ بھگتنا پڑ رہا ہے۔

 

یورپ کو روسی  تیل اور گیس  کی سپلائ رک جانے سے یورپی ملک بدحال ہوتے جا رہے ہیں مہنگائ سے بدحال یورپ کی عوام سڑکوں پر نکل آئ ہے  جرمنی میں سینکڑوں بلکہ ہزاروں لوگ روس کے اس کڑے فیصلے کے بعد احتجاج کرتے سڑکوں پر نکل آۓ ہیں ۔

 

جرمنی جیسے یورپ کے کئ بڑے ملکوں میں مہنگائ آسمان کو چھونے لگی ہے اور گیس کی بڑھتی قیمتوں کو قابو کرنے کیلیے حکومت پر زور دیا جا رہا ہے روس کا یہ کہنا ہے کہ یورپ کو سپلائ کی جانے والی گیس بند کرنے کی وجہ پائپ لائنوں میں خرابی ہے اور روس نے اس کی وجہ بھی یورپ کو ہی ٹھہرایا ہے کیونکہ جنگ کے بعد یورپی ملکوں نے روس پر اتنی پابندیاں لگا دی تھیں کہ روس کیلیے پائپ لائن کو چالو رکھنا بھی مشکل ہو گیا ہے ۔

 

یورپی یونین کا یہ کہنا ہے کہ روس یہ سب کچھ بدلہ لینے کیلیے کر رہا ہے جس سے عام لوگ مسائل کا سامنا کر رہے ہیں جرمنی میں مہنگائ کے خلاف سڑکوں پر لوگوں کا ایک سیلاب نظر آ رہا ہے اب جرمنی کی حکومت کا کہنا ہے کہ اگر روس سے پابندیاں نہ ہٹائ گئیں تو آنے والے دنوں میں مسائل اور بڑھ جائیں گے اس لیے روس سے پابندیاں ہٹا لینا ہی مسائل کا حل ہے ۔

 

اس سلسلے میں 9 ستمبر کو یورپی یونین میں شامل ملکوں کی ایک ہنگامی میٹنگ بلائ جا رہی ہے تاکہ اس مسئلے کو حل کیا جا سکے کیونکہ روس نے یہ واضح نہیں کیا کہ وہ کب تک گیس سپلائ بند رکھے گا ۔

user
وسیم حسن

تبصرے

بطور مہمان تبصرہ کریں:
+