امریکہ اور اسرائیل ایران کو ایک نیا میدان جنگ بنا رہے ہیں

روس یوکرین جنگ کے ساتھ ساتھ اب ایران اور اسرائیل بھی جنگ کا ایک نیا مورچہ بن رہا ہے مشرق وسطٰی میں ایران  کے خلاف  امریکہ ، اسرائیل اور یورپی ملک ایک نیا میدان جنگ تیار کرنے کی کوشش کر رہے ہیں ہر گزرتے لمحے کے ساتھ ان ملکوں کے درمیان تکرار اور کشیدگی بڑھتی جا رہی ہے ۔

 

ایران نے یورپی ملکوں کو ایٹمی سمجھوتے کے حوالے سے تاخیر کو لے کر دھمکی دے دی ہے ایران نے کہا ہے کہ اگر اس سمجھوتے میں مزید تاخیر ہوئ تو ہم یہ سمجھوتہ کرنے سے انکار بھی کر سکتے ہیں ایران کے ایٹمی پروگرام کو لے کر اسرائیل بھی بہت بھڑکا ہوا ہے اور وہ بار بار ایران کی نیو کلیئر سائیٹ کو تباہ کرنے کی دھمکی بھی دے رہا ہے ۔

 

امریکہ نے بھی ایران کے خلاف اسرائیل کی مدد کا اعلان کرتے ہوۓ کہا ہے کہ امریکہ ایران کے خلاف اسرائیل کے کسی اقدام کو نہیں روکے گا اسرائیل کے وزیر اعظم نے ایران کو دھمکی دیتے ہوۓ کہا ہے کہ اگر ایران نے ایٹم بم بنایا تو اسے اس کا منہ توڑ جواب ملے گا اور اسرائیلی وزیر اعظم نے ایران کو ڈراتے ہوۓ کہا کہ ایران کو ہمارے لمبی دوری والے ہتھیاروں سے متعلق آگاہی ہو گی ۔

 

اسرائیل نے ایران کو اپنی طاقت دکھانے کیلیے امریکہ کے ساتھ مل کر ایئر ڈیفنس جنگی مشق کی ہے اس دوران امریکہ کے دو بمبرز نے ایران کے قریب اڑان بھری تین دن پہلے اسرائییل نے سیریا میں ایرانی فوج کو نشانہ بناتے ہوۓ دو ہوائ حملے  بھی کیے  ۔

 

اسرائیل اور امریکہ ایران سےاس لیے بوکھلاۓ ہوۓ ہیں اور ایران کو ڈرا دھمکا کر ایٹم بم بنانے سے کسی بھی طرح روکنا چاہتے ہیں کیونکہ وہ جانتے ہیں کہ ایران ایٹمی طاقت حاصل کرنے سے پہلے ہی انھیں آنکھیں دکھا رہا ہے اگر روس کی مدد سے   اس کے ہاتھ ایٹمی طاقت لگ گئ تو اسرائیل اور امریکہ ہی اس کا سب سے پہلا نشانہ ہوں گے ۔

 

ایران نے دو روز قبل امریکہ کے ایک سی ڈرون کو پکڑ لیا تھا جس پر دونوں ملکوں میں تناؤ اور بڑھ گیا اور اب ایران نے اپنے 51 شہروں اور قصبوں کو جنگی ہتھیاروں سے لیس کر کے جنگ کیلیے تیار رہنے کی ہدایت بھی دے دی ہے ۔

user
وسیم حسن

تبصرے

بطور مہمان تبصرہ کریں:
+