یوکرین کی مدد کرتے کرتے نیٹو ملک خود کنگال ہو گۓ
- 08, ستمبر , 2022
روس یوکرین جنگ شروع ہونے سے پہلے روس سمیت کسی کو بھی اندازہ نہیں تھا کہ یہ جنگ اتنی طویل ہو جاۓ گی روس کا خیال تھا کہ وہ دو ماہ میں زیلینسکی کو گھٹنے ٹیکنے پر مجبور کر دینگے اس طرح یوکرین کے حمایتیوں نے جنگ کے شروع میں دل کھول کر یوکرین کی مدد کی کیونکہ ان کا خیال تھا کہ یوکرین ان ہتھیاروں کے زور پر بہت جلد روس کو مجبور کر دے گا کہ وہ اپنی فوج یوکرین سے واپس بلا لے ۔
لیکن یوکرین میں جنگ کا نتیجہ دونوں ملکوں کی سوچ کے بر عکس نکلا اور جنگ میں یوکرین کی لگاتار مدد کر رہے نیٹو ملکوں کے اپنے ہتھیاروں کے ذخیرے ختم ہو رہے ہیں اور اب انھیں یہ پریشانی ستا رہی ہے کہ روس جو انھیں بار بار یوکرین کی مدد کرنے پر جنگ کی دھمکی دے رہا ہے اگر واقعی اس نے حملہ کر دیا تو وہ روسی فوج کا مقابلہ کیسے کر پائیں گے ۔
روس کا مقابلہ کرنے کیلیے نیٹو میں شامل ملک جنگ کے پہلے دن سے ہی یوکرین کو خطرناک اور طاقتور ہتھیار دے رہے ہیں ان ہتھیاروں کی طاقت سے ہی یوکرین اب تک روس کے حملوں کا ڈٹ کر جواب دے رہا ہے لیکن سات مہینوں سے مسلسل یوکرین کی مدد کرنے سے نیٹو ملکوں کے پاس گولہ اور بارود کی کمی ہو رہی ہے ۔
اسی لیے امریکہ اور برطانیہ سمیت کئ ملک پریشان ہیں اور اب یہ دعوٰی کیا جا رہا ہے کہ یہ ملک یوکرین کو ہتھیاروں کی سپلائ کسی بھی وقت روک سکتے ہیں اس خبر نے یوکرین کے بھی ہوش اڑا دیے ہیں کیونکہ اب وہ بھی سمجھ چکا ہے کہ یورپ سے اسے زیادہ عرصے تک مدد نہیں ملے گی اور اگر ایسا ہوا تو ہتھیاروں کے بغیر یوکرین کا روسی فوج سے مقابلہ کرنا نا ممکن ہو جاۓ گا ۔
تبصرے