یوکرین کی مدد کرتے کرتے نیٹو ملک خود کنگال ہو گۓ

روس یوکرین جنگ شروع ہونے سے پہلے روس سمیت کسی کو بھی اندازہ نہیں تھا کہ یہ جنگ اتنی طویل ہو جاۓ گی روس کا خیال تھا کہ وہ دو ماہ میں زیلینسکی کو گھٹنے ٹیکنے پر مجبور کر دینگے اس طرح یوکرین کے حمایتیوں نے جنگ کے شروع میں دل کھول کر یوکرین کی مدد کی کیونکہ ان کا خیال تھا کہ یوکرین ان ہتھیاروں کے زور پر بہت جلد روس کو مجبور کر دے گا کہ وہ اپنی فوج یوکرین سے واپس بلا لے ۔

 

لیکن یوکرین میں جنگ کا نتیجہ دونوں ملکوں کی سوچ کے بر عکس نکلا اور جنگ میں یوکرین کی لگاتار مدد کر رہے نیٹو ملکوں کے اپنے ہتھیاروں کے ذخیرے ختم ہو رہے ہیں اور اب انھیں یہ پریشانی ستا رہی ہے کہ روس جو انھیں بار بار یوکرین کی مدد کرنے پر جنگ کی دھمکی دے رہا ہے اگر واقعی اس نے حملہ کر  دیا  تو وہ روسی فوج کا مقابلہ کیسے کر پائیں گے ۔

 

روس کا مقابلہ کرنے کیلیے نیٹو میں شامل ملک جنگ کے پہلے دن سے ہی یوکرین کو خطرناک اور طاقتور ہتھیار دے رہے ہیں ان ہتھیاروں کی طاقت سے ہی یوکرین اب تک روس کے حملوں کا ڈٹ کر جواب دے رہا ہے لیکن سات مہینوں سے مسلسل یوکرین کی مدد کرنے سے نیٹو ملکوں کے پاس گولہ اور بارود کی کمی ہو رہی ہے ۔

 

اسی لیے امریکہ اور برطانیہ سمیت کئ  ملک پریشان ہیں اور اب یہ دعوٰی کیا جا رہا ہے کہ یہ ملک یوکرین کو ہتھیاروں کی سپلائ کسی بھی وقت روک سکتے ہیں اس خبر نے یوکرین کے بھی ہوش اڑا دیے ہیں کیونکہ اب وہ بھی سمجھ چکا ہے کہ یورپ سے اسے زیادہ عرصے تک مدد نہیں ملے گی اور اگر ایسا ہوا تو ہتھیاروں کے بغیر یوکرین کا روسی فوج سے مقابلہ کرنا نا ممکن ہو جاۓ گا ۔

 

 

user
وسیم حسن

تبصرے

بطور مہمان تبصرہ کریں:
+