دنیا کے ایٹمی کلب میں ایران اور شمالی کوریا بھی داخل ہو گۓ ہیں

شمالی کوریا کے لیڈرکم جانگ اون نے دنیا بھر کی پریشانی بڑھا دی ہے کم نے یہ کہا ہے کہ وہ اپنے تحفظ کیلیے اور اپنی طاقت بڑھانے کیلیے ایٹمی ہتھیار بناتا رہے گا اور وقت پڑنے پر ان کے استعمال سے بھی نہیں ہچکچاۓ گا ۔

 

اس طرح اگر دیکھا جاۓ تو دنیا میں دو نۓ ایٹمی پاور سنٹر بن رہے ہیں جو شمالی کوریا اور ایران ہیں ایک طرف کم جانگ ہے جو وہ کہتا ہے کر کے دکھاتا ہے اور دوسری طرف ابراہیم رئیسی ہے جو ایٹم بم بنا کر امریکہ کو منہ توڑ جواب دینے کی ٹھان چکا ہے ۔

 

ان دونوں ملکوں نے ایٹمی جنگ کی مکمل تیاری کر رکھی ہے کم نے تو یہ صاف اعلان کر دیا ہے کہ اگر دشمن کو مات دینے کیلیے ایٹمی ہتھیار بھی چلانے پڑے تو وہ پیچھے نہیں ہٹیں گے  جبکہ ایران کی طرف سے یہ نئ خبر سامنے آئ ہے کہ ایران نے یورینئم کا ذخیرہ مزید بڑھا لیا ہے ۔

 

اس سے ایک بات تو طے ہے کہ شمالی کوریا امریکہ پر بہت بڑے حملے کی تیاری کر چکا ہے اور ایران بھی امریکہ کے خلاف ایٹمی کلب میں داخل ہو چکا ہے اس وقت دو دو ملکوں سے ایٹمی جنگ کے اشارے مل رہے ہیں ۔

 

کم کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ وہ بارود کے بھنڈار پر بیٹھا ہے لیکن اب اس نے دنیا کو تباہ کرنے کا منصوبہ بنا لیا ہے اور اس نے ایک بار پھراپنے خوفناک ارادوں سے دنیا کو دہلا کر رکھ دیا ہے کم نے امریکہ کو واضح دھمکی دی ہے کہ وہ اپنے ایٹمی پروگرام کو کسی صورت نہیں روکے گا ۔

 

کم کئ بار امریکہ کو ایٹمی جنگ کی دھمکی دے چکا ہے اور اس سال صرف سات مہینوں میں شمالی کوریا  30 سے زیادہ قذفی میزائل بنا چکا ہے اور اپنے ایٹمی ہتھیاروں کا ذخیرہ اور بھی بڑھا رہا ہے ۔

 

اور ایٹم بم کی ایک اور دھمک ایران میں بھی سنائ دے رہی ہے ایران کے ایٹمی پروگرام کے حوالے سے جو باتیں اب تک دبے الفاظ میں کہی جاتی رہیں ان پر اب آئ اے ای اے کی مہر لگ چکی ہے اس ایجنسی نے ایران کے نیو کلیئر پروگرام کا جائزہ لیا ہے اور اس نتیجے پر پہنچی ہے کہ ایران کے پاس ایٹم بم بنانے کیلیے یورینئم آ چکا ہے اور اب وہ ایٹم بم بنانے سے صرف ایک قدم پیچھے ہے اور اگر وہ چاہے تو ایک مہینے میں ہی ایٹم بم بنا سکتا ہے ۔

user
وسیم حسن

تبصرے

بطور مہمان تبصرہ کریں:
+