کینیڈا کے وزیر اعظم نے امریکہ کی فوجی طاقت پر جو سوال اٹھایا یے وہ بائیڈن کیلیے بہت بڑا جھٹکا ہے

روس یوکرین جنگ میں یوکرینی فوج کو امریکہ سمیت کئ طاقتور ملکوں کی مکمل مدد حاصل رہی اتنی بھاری تعداد میں ہتھیار اور اتنے خطرناک ڈرونز پا کر بھی یوکرین روس کو ایک قدم پیچھے نہیں ہٹا سکا اب یورپی میڈیا نے دعوٰی کیا ہے کہ اگر یوکرین کے بعد چین اور روس نے مل کر  کینیڈا پر حملہ کیا تو امریکہ بھی اسے بچا نہیں پاۓ گا ۔

 

یوکرین جنگ کے بعد روس اور چین ایک ساتھ آ چکے ہیں ان دونوں ملکوں نے مل کر سمندر میں جو حال ہی میں جنگی مشق کی ہے اس نے دشمن کیلیے خطرے کی ایک گھنٹی بھی بجا دی ہے اور دونوں ملکوں کے اس گٹھ جوڑ سے کینیڈا کے وزیر اعظم جسٹن ٹروڈو بھی اسی بات سے بوکھلاۓ ہوۓ ہیں ۔

 

یوریشین ٹائمز نے اپنی ایک رپورٹ میں لکھا ہے کہ اگر روس اور چین نے کینیڈا پر میزائلیں گرائیں تو اس کو امریکہ سمیت کوئ بچا نہیں پاۓ گا کیونکہ وہ حملہ اتنا خطرناک ہو گا  کہ امریکہ کیلیے اپنے آپ کو بچانا بھی مشکل ہو جاۓ گا ۔

 

کینیڈا میں امریکہ کو لے کر یہ تبصرے ایسے وقت میں آ رہے ہیں جب کینیڈا کی طرف سے یہ دعوٰی کیا گیا کہ وہ اپنا میزائل ڈیفنس سسٹم بڑھانے پر زیادہ توجہ دے گا کیونکہ اب اسے اپنی سرحدوں پر پوزیشن اور مضبوط کرنے کی ضرورت ہے ۔

 

یوکرین  جنگ میں حالات دیکھنے کے بعد ہر ملک اس طرح کی ہی منصوبہ بندی کر رہا ہے اس لیے کینیڈا کے بارے میں یہ خبر کچھ حیران کن نہیں لیکن وہاں کے رہنماؤں کا امریکہ پر سوال اٹھانا بائیڈن کیلیے  ایک بہت بڑا جھٹکا ہے ۔

 

کینیڈا کی چین اور روس کی طرف سے پریشانی کی ایک وجہ یہ بھی ہے کہ روس نے ایک وڈیو جاری کیا جس میں اس کا ایک بہت خطرناک لڑاکا ہیلی کاپٹر یوکرین کے ٹھکانوں پر میزائلیں برساتا نظر آیا روسی ہیلی کاپٹر نے اس حملے میں یوکرینی فوج کی ایک بڑی پوسٹ کو تباہ کرنے کا دعوٰی کیا اور یوکرین کے یورپی ملکوں سے ملے ہتھیاروں کو بھی تباہ کرنے کا دعوٰی کیا ۔

 

روس نے جو وڈیو جاری کیا اس میں کے اے ۔ 52 لڑاکا ہیلی کاپٹر ایک روسی فوجی ٹھکانے سے اڑان بھرتا نظر آیا اور یوکرین کے ٹھکانے میں پہنچا جہاں اس نے لگاتار میزائلیں گرانا شروع کر دیں چند سیکنڈز میں اس ہیلی کاپٹر نے درجنوں میزائلیں گرائیں اور ان زور دار دھماکوں نے یوکرین کے فوجی ٹھکانے کو بر باد کر دیا ۔

user
وسیم حسن

تبصرے

بطور مہمان تبصرہ کریں:
+