روس نے سیریا میں بڑا ایکشن لیتے ہوۓ کہا کہ وہ بشرالاسد حکومت پر آنچ نہیں آنے دے گا
- 15, ستمبر , 2022
روس یوکرین جنگ کی وجہ سے یہ قیاس لگاۓ جا رہے تھے کہ پیوٹن کی فوج یوکرین جنگ میں پھنس چکی ہے اس لیے اب وہ سیریا میں پہلے جیسا دم نہیں دکھا سکتی لیکن پیوٹن نے ایک بار پھر سیریا میں اپنی فوج بڑھانی شروع کر دی جس سے کئ ملکوں کے اندازے غلط ثابت ہو گۓ ۔
روس نے سیریا میں مزید فوج کی تعیناتی کا فیصلہ اس لیے کیا کیونکہ ترکیہ نے سیریا میں بڑی جنگی مشقیں کرنے کا اعلان کیا تھا روس نے ترکیہ کو یہ سیدھا جواب دے دیا کہ روس یوکرین جنگ میں پھنسے ہونے کے باوجود وہ سیریا میں بشرالاسد حکومت پر آنچ نہیں آنے دیں گے ۔
روس نے نہ صرف سیریا میں فوجی تعداد بڑھانے کا فیصلہ کیا بلکہ سیریا کی فوج کے ساتھ مل کر بڑی فضائ جنگی مشق کر کے دشمن کو کرارہ جواب دے دیا اس دوران روس کے سب سے خطرناک کے اے ۔ 52 اور سکوئ 35 لڑاکا طیاروں نے سیریا کے خطرناک طیاروں کے ساتھ مل کر اپنی طاقت دکھائ ۔
یورپی میڈیا نے یہ دعوٰی بھی کیا ہے کہ روس نے پچھلے دنوں اپنے سب سے خطرناک چھ کے اے ۔ 52 لڑاکا ہیلی کاپٹرز اور دو سکوئ 34 لڑاکا طیاروں کی بھی تعیناتی کر دی ہے روس کے یہ جنگی طیارے اس سے پہلے یوکرین میں اپنی طاقت کا لوہا منوا چکے ہیں ۔
یہ دعوٰی بھی کیا جا رہا ہے کہ سیریا کے کئ شہروں میں روس کی ہتھیاروں سے لیس گاڑیاں بھی پہنچ چکی ہیں حالانکہ کئ ملکوں کی نیوز ایجنسیوں نے یہ دعوے کیے تھے کہ یوکرین کی جنگ جیتنے کیلیے روس اپنی سیریا میں تعینات فوج کو واپس بلا لے گا اور اپنے ہتھیار بھی نکال لے گا ۔
اس موقعے سے فائدہ اٹھاتے ہوۓ ترکیہ نے سیریا میں کرد لڑاکوں کا بہانہ بناتے ہوۓ وہاں اپنی فوج بھیجنے کی تیاری کر لی اور یہ دعوٰی کیا کہ وہ اپنی سرحد کے ارد گرد گھوم رہے کرد لڑاکوں کا خاتمہ کرنے کیلیے ایسا کر رہا ہے اور وہ سیریا میں گھس کر بھی کردوں کو ختم کرے گا جس سے پیوٹن غصے میں آ گۓ اور انھوں نے ترکیہ سے جنگ لڑنے کا فیصلہ کر لیا ۔
تبصرے