ایس سی او بیٹھک میں پیوٹن کے بیان پر امریکہ کی ہتھیاروں کی دکان بند ہونے کا خطرہ پیدا ہو گیا
- 19, ستمبر , 2022
روس نے یوکرین کو ایک بار پھر ایٹمی حملے کی دھمکی دے دی ہے اور اب روس نیو کلیئر حملے کی تیاریوں میں لگا ہوا ہے وہ جنگ کا پانسہ پلٹنے کیلیے اور اس جنگ کو سردیاں آنےسے پہلے ہی انجام تک پہنچانے کیلیے نیو کلیئر حملے کی تیاری کر رہا ہے ۔
سیٹلائٹ تصویروں میں یہ دکھایا گیا ہے کہ روس نے چرنوبل میزائل کے ٹیسٹ کی تیاری کی ہے روس نے یوکرین پر آج سب سے بڑا میزائل حملہ کیا ہے روسی فوج نے زیپورزیا پلانٹ پر میزائلوں کی بوچھاڑ کر دی آٹھ اطراف سے اس پلانٹ کو نشانہ بنایا گیا اس پلانٹ کے قریب یوکرینی فوج کا ٹھکانہ بھی ہے ۔
پچھلے چوبیس گھنٹوں سے خیر سون کے کئ علاقوں میں بھی روس اور یوکرین کی فوج آمنے سامنے کی جنگ لڑ رہی ہے خیر سون پر روس کا قبضہ ہے اور یوکرینی فوج اس علاقے کو حاصل کرنے کیلیے لگاتار جوابی کاروائ کر رہی ہے ۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ آنے والے دنوں میں روسی فوج کے حملے اور بھی خطرناک ہوں گے کیونکہ یوکرینی میڈیا نے دعوٰی کیا ہے کہ روسی فوج اب یوکرین پر نۓ سرے سے حملے کی تیاریوں میں ہے روس کے ایس یو 25 جنگی طیاروں نے یوکرینی فوج کے کئ ٹھکانوں پر بم برساۓ روس کے جنگی طیاروں کا جو نیا وڈیو سامنے آیا ہے اس میں یہ جنگی طیارے بہت کم اونچائ پر اڑان بھرتے دکھائ دیے ۔
ڈونیسک میں روسی فوج نے یوکرینی ٹھکانوں کو نشانہ بنایا ان حملوں میں کئ یوکرینی ٹھکانے تباہ ہو گۓ یوکرینی میڈیا نے ایک اور وڈیو جاری کیا ہے جس میں روسی فوج نے یوکرین کے دوسرے بڑے ایٹمی پلانٹ پر حملہ کیا ہے ۔
ایس سی او بیٹھک میں روس کے صدر ولادی میر پیوٹن کا ایک بیان سامنے آیا ہے جس میں انھوں نے کہا ہے کہ ہم جنگ ختم کرنا چاہتے ہیں لیکن زیلینسکی بات چیت کیلیے تیار نہیں ہے جیسے ہی پیوٹن کا یہ بیان سامنے آیا تو امریکہ کے صدر جو بائڈن نے اعلان کیا ہے کہ امریکہ یوکرین کو مدد دیتا رہے گا ۔
بائڈن نے کہا ہے کہ روسی فوج جب تک مکمل یوکرین کو خالی نہ کر دے تب تک امریکہ یوکرین کی مدد کرتا رہے گا بائڈن نے کہا ہے کہ جنگ کیلیے یوکرین کے لوگ بہت بڑی قیمت چکا رہے ہیں امریکہ اب تک یوکرین کو 43.3 ارب ڈالر کی مدد دے چکا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھے گا ۔
امریکہ کا یہ نیا بیان اس لیے سامنے آیا ہے کیونکہ تائوان میں جنگ ابھی شروع نہیں ہوئ اور اگر یوکرین میں بھی جنگ ختم ہو گئ اور دونوں ملکوں نے بات چیت کے ذریعے معاملات طے کر لیے تو امریکہ کی ہتھیاروں کی دکان بند ہو جاۓ گی ۔
تبصرے